alfawaid_alilmiyah | Unsorted

Telegram-канал alfawaid_alilmiyah - الفوائد العلمية

-

نـــشــر الــفــوائــد والــمــواد الــعلــمــيــة، ووضعها على المواقع الإلكترونية من الأعمال النافعة التي يتقرب بها إلى الله تعالى ، وتعتبر داخلة في نشر العلم والخير الذي يثاب فاعله ، وينتفع به بعد موته - إن شاء اللّٰه تعالیٰ

Subscribe to a channel

الفوائد العلمية

لاہور میں عید میلاد النبی [ ﷺ ] کا جلوس سب سے پہلے ۵ جولائی ۱۹۳۳ ء مطابق ۱۲ ربیع الاول ۱۳۵۲ ھـ کو نکلا۔ اسکے لئے انگریزی حکومت سے باقاعدہ لائسنس حاصل کیا گیا ، اس کا اہتمام انجمن فرزندان توحید موچی دروازہ نے کیا۔ اس انجمن کا مقصد ہی اس جلوس کا اہتمام کرنا تھا۔

انجمن کی ابتدا اس جذبـے سے ہوئی کہ موچی دروازہ لاہور کے ایک پرجوش نوجوان حافظ معراج الدین اکثر دیکھا کرتے تھے کہ ہندو اور سکھ اپنے دھرم کے بڑے بڑے آدمیوں کی یاد بڑے شاندار طریقے سے مناتے ہیں اور ان دنوں میں ایسے لمبے لمبے جلوس نکلتے ہیں کہ کئی بازار ان کی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں۔ حافظ معراج الدین کے دل میں یہ خیال آیا کہ دنیا کے لئے رحمت بن کر آنے والے نبی کی یاد میں اس سے بھی زیادہ شاندار جلوس نکلنا چاہئے۔ انہوں نے اپنے محلے کے بزرگوں کو جمع کیا اور ان کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان میں مستری حسین بخش رنگ ساز ، شیخ قمر الدین وکیل ، مستری خدا بخش اور دیگر کئی بزرگ شامل تھے۔ آخر ایک انجمن قائم ہوگئی جس کا مقصد عید میلاد النبی کے موقعہ پر جلوس مرتب کرنا تھا۔   ( روز نامہ کوہستان لاہور ۲۲ جولائی ١٩٦٤ )

📚  سنی بریلویت کیا ہے ؟ کیا یہ ہندو دھرم کی نقل ہے یا اسلام ؟  ( ابو الاقبال سلفی )  صـ  :   ١٤٠

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٥.. خلاصۂ كلام يہ كہ ” أبو حنيفة عن حماد بن أبي سليمان عن إبراهيم “ کی سند کو أصح الأسانيد قرار دینا احساس محرومی کا نتیجہ ہے۔ اور یہ دعویٰ چودھویں صدی ہجری کی بدعت ہے جس کی تائید نہ ائمہ محدثین سے ، نہ ہی مشایخ احناف سے ثابت ہے۔

📚  موسوعہ مرویات ابی حنیفہ کی علمی واستنادی حیثیت  ( مولانا ارشاد الحق اثری )  صـ : ١٦٤

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٣.. ” چالیس احادیث کی روایت “ کی فضیلت میں جتنی روایات ہیں وہ سب ضعیف ہیں.

📚  موسوعہ مرویات ابی حنیفہ کی علمی واستنادی حیثیت  ( مولانا ارشاد الحق اثری )  صـ :  ٢٣

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧١.. أصل الدين هو الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر. ورأس المعروف هو التوحيد ، ورأس المنكر هو الشرك.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٨٨

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٩.. وكثير من الصحابة أو أكثرهم كانوا يقدمون من الأسفار ولا يأتون القبر لا لسلام ولا لدعاء ولا غير ذلك. فلم يكونوا يقفون عنده خارج الحجرة في المسجد كما كان ابن عمر يفعل. ولم يكن أحد منهم يدخل الحجرة لذلك ، بل ولا يدخلونها إلا لأجل عائشة رضي الله عنها لما كانت مقيمة فيها. وحينئذ فكان من يدخل إليها يسلم على النبي ﷺ كما كانوا يسلمون عليه إذا حضروا عنده.
وأما السلام الذي لا يسمعه فذلك سلام اللّٰه عليهم به عشرا ، كالسلام عليه في الصلاة وعند دخول المسجد والخروج منه. وهذا السلام مأمور به في كل مكان وزمان. وهو أفضل من السلام المختص بقبره. فإن هذا المختص من جنس تحية سائر المؤمنين أحياء وأمواتا. وأما السلام المطلق العام فالأمر به من خصائصه كما أن الأمر بالصلاة من خصائصه. وإن كان في الصلاة والسلام على غيره عموما وفي الصلاة على غيره خصوصا نزاع.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٦٤

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٧.. وأما السفر إلى قبور الأنبياء والصالحين فهذا لم يكن موجودا في الإسلام في زمن مالك وإنما حدث هذا بعد القرون الثلاثة ؛ قرن الصحابة والتابعين وتابعيهم.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  : ٥٠

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٥.. فالمسجد النبوي مسجد المدينة أسسه على التقوى خاتم المرسلين ، ومسجد إيليا ( يعني مسجد بيت المقدس ) قد كان مسجداً قبل سليمان ( عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ ). .................................. فالمسجد الأقصى كان من عهد إبراهيم ¹ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ لكن سليمان عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ بناه بناء عظيما.

•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

¹ :   في حاشية الكتاب :  يعقوب ( عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ )

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٢٨

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٣.. ولكن كان الداخل يسلم على النبي ﷺ لقوله :  « مَا مِنْ أَحَدٍ يُسَلِّمُ عَلَيَّ ، إِلَّا رَدَّ اللّٰه عَلَيَّ رُوحِي حَتَّى أَرُدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ » وهذا السلام مشروع لمن كان يدخل الحجرة ، وهذا السلام هو القريب الذي يردُّ النبي ﷺ على صاحبه ، وأما السلام المطلق الذي يُفعل خارج الحجرة وفي كل مكان فهو مثل السلام عليه في الصلاة ، وذلك مثل الصلاة عليه. واللّٰه هو الذي يصلي على من يصلي عليه مرةً عشراً ، ويسلم على من يسلم عليه مرةً عشراً. فهذا هو الذي أمر به المسلمون خصوصا للنبي ﷺ بخلاف السلام عليه عند قبره فإن هذا قدر مشترك بينه وبين جميع المؤمنين ، فإن كل مؤمن يسلم عليه عند قبره كما يسلم عليه في الحياة عند اللقاء. وأما الصلاة والسلام في كلِّ مكان والصلاة على التعيين ، فهذا إنما أمر به في حق النبي ﷺ ، فهو الذي أمر اللّٰه العباد أن يصلُّوا عليه ويسلموا تسليما. صلى الله عليه وعلى آله وسلم تسليما.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ١٠

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦١.. موت کو موت ہی کہنا چاہیے ، اصل عربی لفظ بھی یہی ہے۔ موت کو وصال سے تعبیر کرنے میں عقیدے کی وہی غلطی کارفرما ہے کہ مقربان بارگاہ الہی کو موت نہیں آتی صرف دنیا سے ظاہری پردہ فرماتے ہیں اور اللہ سے جا ملتے ہیں۔ وصال کے لفظی معنی بھی ملنے کے ہی ہیں۔ اس لیے موت کو وصال سے تعبیر کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ١٥٦

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٩.. بلاشبہ شرک ظلم عظیم ہے جس کی معافی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جماعت اہل حدیث سب سے زیادہ اسی مسئلے کو اہمیت دیتی ہے اور لوگوں کو شرک سے بچانے کی سعی کرتی ہے۔ جماعت اہل حدیث کو خواہ مخواہ لوگوں کو مشرک کہنے میں کوئی مزا نہیں آتا۔ اسے تو یہ دیکھ کر سخت روحانی تکلیف ہوتی ہے کہ امت محمدیہ کے جاہل عوام ، جنہیں توحید کا پاسبان ہونا چاہیے تھا ، قبروں کے ساتھ وہ سب کچھ کر رہے ہیں جو مشرک اپنے بتوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ اور قبروں میں مدفون بزرگوں کو اُن اختیارات کا حامل سمجھتے ہیں جو صرف اللہ کے ساتھ خاص ہیں۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ١٣٦

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

قال الشيخ العلامة ولي الله أحمد بن عبد الرحيم الدهلوي المتوفى  ٦٧١١؁  هـ  : 

كل من ذهب إلى بلدة أجمير أو إلى قبر سالار مسعود أو ما ضاهاها لأجل حاجة يطلبها فإنه أثم إثما أكبر من القتل والزنا وليس مثله إلا مثل من كان يعبد المصنوعات أو مثل من كان يدعو اللات والعزى ، إلا أنا لا نصرح بالتكفير لعدم النص من الشارع في هذا الأمر المخصوص. كل من عين حيوان الميت وطلب منه الحوائج ﴿ فَإِنَّهُۥۤ ءَاثِمࣱ قَلۡبُهُۥۗ ﴾   [ سورة البقرة  ¦  الآية :  ٢٨٣ ] داخل في قوله تعالى ﴿ ذَ ٰ⁠لِكُمۡ فِسۡقٌۗ ﴾   [ سورة المائدة  ¦  الآية  :  ٣ ].

📚  التفهيمات الإلهية للشيخ العلامة ولي الله أحمد بن عبد الرحيم الدهلوي [ طبع في مدینہ برقی پریس بجنور ( یو - پی ) ] ج  ٢  ،  ٥٤؃

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٦.. کرامت ایسی لازمی اور ضروری چیز نہیں کہ جس کے بغیر ولایت ادھوری رہتی ہو یا جس سے کرامات کا ظہور زیادہ ہو وہ زیادہ ولی ہے۔ کرامت اور ولی میں سورج اور روشنی کا سا تعلق نہیں ہے کہ سورج نکلے گا تو روشنی ہوگی اور روشنی نہ ہونے کا مطلب سورج کا عدم وجود ہوگا۔ اسی طرح یہ سمجھنا کہ جو ولی ہوگا اس سے کرامت کا ظہور ہوگا اور جس سے کرامت ( خرق عادت امور ) ظاہر ہو وہ ضرور ولی ہوگا ، غلط ہے۔ ولایت کے لیئے کرامت نہیں ، اتباع شریعت ضروری ہے۔ اور کرامت دلیل ولایت نہیں ، کسی شخص کا صرف نیک کردار وعمل ہی دلیل ولایت ہے۔ تمام صحابہ کرام رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُم اللہ کے ولی تھے بلکہ ہزاروں لاکھوں شیخ عبدالقادر جیلانی رحمه الله جیسے جلیل القدر بزرگ اور ولی بھی ایک ادنی ترین صحابی کے مقام ولایت کو نہیں پہنچ سکتے۔ حالانکہ ان صحابہ کرام رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُم کے متعلق ہمیں یہ کراماتی قصے کہانیاں نہیں ملتیں۔ ....................................
کرامت کے ظہور کو ہم ولایت کے لیے ضروری نہیں سمجھتے ، البتہ ولایت کے لیے اتباع شریعت ضروری ہے اس کے بغیر کوئی شخص ولی نہیں ہوسکتا۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ٧٢ و ٧٣

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٤.. کسی دور میں بھی ایسے شرک کا وجود نہیں رہا کہ جس میں غیر اللّٰه کو معبود سمجھ کر پکارا گیا ہو بلکہ ہر دور میں شرک کی نوعیت یہی رہی ہے کہ اللّٰه کے نیک بندوں کی ہی تصویریں ، مورتیں ، یا قبریں یہ سمجھ کر پوجی جاتی رہی ہیں کہ یہ اللّٰه کے نیک بندے تھے ، وفات کے بعد اللّٰه سے ان کا ” وصال “ ہو گیا ہے اور یہ اب اللّٰه کے مظہر یا اوتار ہو گئے ہیں ، ان کے ذریعے سے ہی ہم اللّٰه کا قرب حاصل کر سکتے ہیں ، ان کے وسیلے سے ہی ہماری دعائیں اور التجائیں سنی جا سکتی ہیں اور ان کے نام کی نذر نیازیں دے کر ہی ہم اللّٰه کو راضی کر سکتے ہیں۔ قرآن نے اسی عقیدہ وعمل کو شرک کہا ہے۔ اور اس کے مرتکبین کو مشرک ، اگر قرآن کریم کی صراحت صحیح ہے اور یقینا صحیح ہے تو پھر بریلوی اور شیعوں کا عقیدہ وعمل بھی وہی ہے جو گزشتہ مشرک قوموں کا عقیدہ رہا ہے تو ان کا شرک ، شرک کیوں نہیں ؟ محض عنوان بدل دینے سے تو شرک کی ماہیت وحقیقت تبدیل نہیں ہو جائے گی جب ان دونوں گروہوں ( بریلوی اور شیعوں ) کا عقیدہ وعمل بھی فوت شدگان کے ساتھ وہی ہے جو مشرک قوموں کا اپنے بتوں کے ساتھ رہا ہے تو پھر دونوں کے درمیان فرق وامتیاز کس طرح کیا جا سکتا ہے ؟ اور یہ کیوں کر قرین عدل ہو سکتا ہے کہ ایک کو تو مشرک قرار دیا جائے ، جب کہ دوسرا شخص بھی وہی کچھ کرے تو اسے مشرک تسلیم کرنے سے گریز کیا جائے۔ ﴿ تِلۡكَ إِذࣰا قِسۡمَةࣱ ضِیزَىٰۤ ٢٢۝ ﴾

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ٤٨

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

رجل تزوج امرأة بشهادة اللّٰه ورسوله كان باطلاً لقوله ﷺ لا نكاح إلا بشهود وكل نكاح يكون بشهادة اللّٰه وبعضهم جعلوا ذلك كفراً لأنه يعتقد أن الرسول ﷺ يعلم الغيب وهو كفر.

فتاوى قاضيخان ( دار الكتب العلمية ) للشيخ الفقيه قاضي خان الأوزجندي الفرغاني المتوفى  ٢٩٥؁  هـ :   ج  ١  ،  ٦٩٢؃

رجل تزوج امرأة بغير شهود فقال الرجل والمرأة خدائے را و بيغامبر را گواه كردیم [¹] قالوا يكون كفرا لأنه اعتقد أن رسول اللّٰه ﷺ يعلم الغيب وهو ما كان يعلم الغيب حين كان في الأحياء فكيف بعد الموت.

فتاوى قاضيخان ( دار الكتب العلمية ) للشيخ الفقيه قاضي خان الأوزجندي الفرغاني المتوفى ٢٩٥؁ هـ :   ج ٣ ، ٧١٥؃

[¹] : جملة فارسية ومعناها بالعربية نُشهد اللّٰه ورسوله

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

قال الشيخ العلامة ولي الله أحمد بن عبد الرحيم الدهلوي المتوفى  ٦٧١١؁  هـ :

وهؤلاء المشركون ( مشركو مكة ) لم يكونوا يشركون بالله أحدا في خلق الجواهر ( الأجسام ) ولا في تدبير الأمور العظام ( كالسموات والأرض والشمس والقمر والنجوم واختلاف الليل والنهار ونظام الحياة والموت ) ويعلمون أن اللّٰه إذا أبرم أمراً لا يقدر أحد ولا شيء على منعه ، بل إنما كان إشراكهم لأجل قياسهم صفات اللّٰه تعالى المختصة به على أمور خاصة ببعض عباده ، وكان من ظنهم ( قياسهم ) ما يأتى كما أن السلطان العظيم ( صاحب القدرة ) يبعث عبيده وخدامه الخاصين إلى أطراف المملكة ، ويفوض إليهم الاختيار والتصرف في الأمور الجزئية المتعلقة بالرعية والشعب ما لم يصدر حكم صريح من جانبه ، فالسلطان بنفسه لا يتوجه ( ولا يتصرف ) فى المسائل الجزئية المربوطة بالرعية ، ولا يشغل بتدبير أمورهم الجزئية ، بل يفوض أمرهم إلى نائبه العسكري أو الشعبي ، ويقبل شفاعة النائب في أمور العبيد والمتوسلين به.

فكذلك الملك المطلق جل مجده ( اللّٰه الواحد القهار ) خص بعض عباده بجائزة الألوهية ، فيؤثّر رضاهم وسخطهم في سائر عباد اللّٰه وسائر خلقه ، ويعتقدون وجوب التقرب بهؤلاء الذين عندهم جائزة الألوهية ليمكن لهم شرف القبول من جانب الملك الحقيقي الذى له ملك السموات والأرض ، وليشفع لهم هؤلاء المخصوصون المشرّفون ( بشعبة من الألوهية والعياذ باللّٰه ) في الأمور المشكلة ، ويُقبل شفاعتهم لمن تحتهم ، فبناءً على هذا الرجاء والوهم الفاسد يجوّزون السجدة لهؤلاء العباد المخصوصين ، ويجوّزون الذبح لهم ، والحلف بأسماءهم والاستعانة منهم فى الأمور الضرورية ، ويثبتون لهم قدرة ( كن فيكون ).

حتى نحتوا صور هؤلاء المتخلّعين بخلعة الألوهية من حجر وصفر ونحاس ، وجعلوا تلك الصور ( الأجسام المنحوتة ) قبلة لتوجه أرواح هؤلاء الرجال ، ثم طفق الجهال ( تدريجاً ) يعتقدون تلك الأحجار والصفر والنحاس المنحوتة آلهة بذاتها ، وتطرق خلط عظيم بين المعبود الحقيقى رب العالمين ( وحده لا شريك له ) وبين تلك الآلهة المنحوتة. ...............................................
وهؤلاء المشركون كانوا يعترفون بنبوة إبراهيم وإسماعيل عَلَيْهم الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ بل يعترفون بنبوة موسى عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ أيضاً. ...................................

وإن كنت متردداً في معرفة أحوال ( وصفات ) المشركين ومعرفة عقائدهم وأعمالهم فانظر إلى أحوال ( وصفات ) المحرّفين فى زماننا ( عصر المصنف ) وخاصة إلى الذين يسكنون في ( نواحي ) وأطراف دار الإسلام ، ما ذا يظنون في وجود الأولياء ؟ مع اعترافهم بولاية الأولياء المتقدمين ، ويستحيلون وجود الأولياء في هذا الزمان ( كاستحالة المشركين وجود النبى فى عصرهم ) ومن أجل ذلك يذهبون إلى القبور والمزائر ( للاستفادة والاستصلاح والتزكية ) ويرتكبون أنواعاً من الأعمال الشركية ، فالنظر كيف تطرق التشبيه والتحريف فيهم ؟

📚  الفوز الكبير في أصول التفسير للشيخ العلامة ولي الله أحمد بن عبد الرحيم الدهلوي ( تعريب :  محمد أنور البدخشاني )  :   ٩١؃   -  ١٢؃

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٦.. حسن البیان فیما فی سیرۃ النعمان مولانا حافظ عبد العزیز رحیم آبادی رحمہ اللہ کی شاہکار تصنیف ہے.

📚  موسوعہ مرویات ابی حنیفہ کی علمی واستنادی حیثیت  ( مولانا ارشاد الحق اثری )  صـ : ١٩٩

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٤.. ماضی قریب میں بعض حنفی مقلدین احساس کمتری کا شکار ہو کر عجیب وغریب دعوے کرنے لگے ہیں۔ ان میں سے چند کا ذکر کرتے ہوئے علامہ ارشاد الحق اثری لکھتے ہیں :

اب کچھ عرصے سے اس محرومی نے شدت اختیار کی ہے تو کبھی فرمایا جاتا ہے کہ حدیث کی اول صحیح ترین کتاب الآثار ہے ، امام مالک رحمہ اللہ کی موطا کو کتاب الآثار سے وہی نسبت ہے جو صحیح بخاری کو صحیح مسلم سے حاصل ہے۔ اور یہ بھی فرمایا جاتا ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ کتاب الآثار کے خوشہ چیں ہیں۔ اور اب یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ أصح الأسانيد ” أبو حنيفة عن نافع عن ابن عمر “ کی سند ہے ، اسی طرح ” أبو حنيفة عن عطاء بن أبي رباح عن ابن عباس “ بھی لاریب أصح الأسانيد ہے ، حالانکہ یہ سب دعوے اس صدی کی بدعات ہیں۔

📚  موسوعہ مرویات ابی حنیفہ کی علمی واستنادی حیثیت  ( مولانا ارشاد الحق اثری )  صـ :   ١٤٤  -  ١٤٥

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٢.. صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے ٣١ جنوری ١٩٨٥ء کو تقریر کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان میں جامع مساجد کی تعداد ٥٦٠٠٠ ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ٥٦ ہزار علماء میں سے ٨ ہزار درس نظامی سے فارغ ہیں۔ جبکہ ٤٨ ہزار ان پڑھ ہیں۔

📚  اہل حرم کے سومنات ( زاہد حسین مرزا )  صـ :  ٦٣

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٧٠.. والمقام بالثغر للجهاد أفضل من سكنى الحرمين باتفاق العلماء.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٨٥

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٨.. الوجوب والندب والإباحة والاستحباب والكراهة والتحريم لا يثبت شيء منها إلا بالأدلة الشرعية ، والأدلة الشرعية مرجعها كلها إليه صلوات الله وسلامه عليه. فالقرآن هو الذي بلغه ، والسنة هي الذي علمها ، والإجماع بقوله عرف أنه معصوم ، والقياس إنما يكون حجة إذا علمنا أن الفرع مثل الأصل وأن علة الأصل في الفرع. وقد علمنا أنه ﷺ لا يتناقض ، فلا يحكم في المتماثلين بحكمين متناقضين ، ولا يحكم بالحكم لعلة تارة ويمنعه أخرى مع وجود العلة إلا لاختصاص إحدى الصورتين بما يوجب التخصيص. فشرعه هو ما شرعه هو ﷺ وسنته ما سنها هو ، لا يضاف إليه قول غيره وفعله  -. وإن كان من أفضل الناس -  إذا وردت سنته. بل ولا يضاف إليه إلا بدليل يدل على الإضافة. ولهذا كان الصحابة كأبي بكر وعمر وابن مسعود [ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ ] يقولون باجتهادهم ويكونون مصيبين موافقين لسنته ، لكن يقول أحدهم :  أقول في هذا برأيي ، فإن يكن صوابا فمن اللّٰه وإن كان خطأ فمني ومن الشيطان ، واللّٰه ورسوله بريئان منه. فإن كل ما خالف سنته فهو شرع منسوخ أو مبدل ، لكن المجتهدون وإن قالوا بآرائهم وأخطؤوا فلهم أجر وخطؤهم مغفور لهم.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٥٧  -  ٥٨

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٦.. والدين كله مأخوذ عن الرسول ﷺ ليس لأحد بعده أن يغير من دينه شيئا ، هذا دين المسلمين بخلاف النصارى فإنهم يجوزون لعلمائهم وعبادهم أن يشرعوا شرعا يخالف شرع اللّٰه . قال تعالى :  ﴿ ٱتَّخَذُوۤا۟ أَحۡبَارَهُمۡ وَرُهۡبَـٰنَهُمۡ أَرۡبَابࣰا مِّن دُونِ ٱللَّهِ وَٱلۡمَسِیحَ ٱبۡنَ مَرۡیَمَ وَمَاۤ أُمِرُوۤا۟ إِلَّا لِیَعۡبُدُوۤا۟ إِلَـٰهࣰا وَ ٰ⁠حِدࣰاۖ لَّاۤ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَۚ سُبۡحَـٰنَهُۥ عَمَّا یُشۡرِكُونَ ١٣۝ ﴾   [ سورة التوبة  |  الآية :   ٣١ ]   قال النبي ﷺ  « إنهم أحلوا لهم الحرام فأطاعوهم وحرموا عليهم الحلال فأطاعوهم فكانت تلك عبادتهم إياهم » ¹. ولهذا كان أئمة المسلمين لا يتكلمون في شيء أنه عبادة وطاعة وقربة إلا بدليل شرعي واتباع لمن قبلهم ، لا يتكلمون في الدين بلا علم فإن اللّٰه حرم ذلك بقوله تعالى :  ﴿ قُلۡ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ ٱلۡفَوَ ٰ⁠حِشَ مَا ظَهَرَ مِنۡهَا وَمَا بَطَنَ وَٱلۡإِثۡمَ وَٱلۡبَغۡیَ بِغَیۡرِ ٱلۡحَقِّ وَأَن تُشۡرِكُوا۟ بِٱللَّهِ مَا لَمۡ یُنَزِّلۡ بِهِۦ سُلۡطَـٰنࣰا وَأَن تَقُولُوا۟ عَلَى ٱللَّهِ مَا لَا تَعۡلَمُونَ ٣٣۝ ﴾  [ سورة الأعراف  |  الآية :   ٣٣ ].

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ٤٢  و  ٤٣

•┈┈┈••⊰✵✵⊱••┈┈┈•

[¹] :  جامع الترمذي  /  أبواب تفسير القرآن عن رسول اللّٰه ﷺ  /  باب ومن سورة التوبة  /  رقم الحديث :  ٣٠٩٥

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٤.. ولو سافر من بلد إلى بلد مثل أن سافر إلى دمشق من مصر لأجل مسجدها أو بالعكس أو سافر إلى مسجد قباء من بلد بعيد لم يكن هذا مشروعا باتفاق الأئمة الأربعة وغيرهم. ولو نذر ذلك لم يف بنذره باتفاق الأئمة الأربعة وغيرهم ، إلا خلاف شاذ عن الليث بن سعد في المساجد وقاله ابن مسلمة من أصحاب مالك في مسجد قباء خاصة. ولكن إذا أتى المدينة استحب له أن يأتي مسجد قباء ويصلي فيه لأن ذلك ليس بسفر ولا بشد رحل ، لأن النبي ﷺ كان يأتي مسجد قباء راكبا وماشيا كل سبت ويصلي فيه ركعتين.

📚  الجواب الباهر في زوار المقابر لشيخ الإسلام أحمد بن عبد الحليم بن تيمية  [ طبع ونشر ؛  الرئاسة العامة وإدارات البحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد   - الرياض - المملكة العربية السعودية ]   صـ  :   ١٦

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٢.. قبرستان جانا مسنون عمل ہے لیکن مخصوص قبروں ( جو مزار یا درگاہ کہلاتی ہیں ) پر جانے سے اجتناب کیا جائے کیونکہ وہ قبرستان کے حکم میں نہیں ہیں۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ١٨٠

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٦٠.. بدعت کی یہ تعریف کرنا کہ : ” جو دین میں بالکل نئی ہو جس کا پہلے سرے سے وجود ہی نہ ہو “۔ جامع ومانع نہیں۔ اسے جامع ومانع بنانے کے لیے بدعت کی تعریف میں یہ چیز بھی ماننی پڑے گی کہ : اس کے اسباب وداعی بھی نبی ﷺ کے زمانے میں موجود ہوں۔ اور کوئی خاص امر بھی مانع نہ ہو۔ اس کے باوجو نبی ﷺ نے اسے اختیار نہ کیا ہو۔ تو وہ کام بدعت ہوگا۔ نیز امرِ مشروع ومسنون میں بطور مبالغہ اضافہ بھی مُحْدَثْ یعنی بدعت ہوگا۔
مثال کے طورپر نبی ﷺ کے زمانے میں بھی مسلمان مرتے رہے ، ان کی مغفرت کے لیے قرآن خوانی کے لیے قرآن بھی موجد تھا لیکن نبی ﷺ نے ( باوجود اسباب وداعی کے ) مغفرت کے لیے نہ قل شریف کیے نہ قرآن خوانی کی ، صرف نماز جنازہ کا اہتمام کیا اور دفنانے کے بعد قبر پر کھڑے ہو کر مغفرت کی دعاء کی۔ اس اعتبار سے مُردے کی مغفرت کے لیے نماز جنازہ اور دعائے مغفرت بعد از تدفین کے علاوہ جو کچھ اب کیا جاتا ہے۔ مثلاً قل شریف ، قرآن خوانی ، تیجہ ، ساتواں ، چالیسواں ، حیلۂ اسقاط وغیرہ یہ سب امور محدثات ( بدعات ) ہوں گے۔ ..............................
کسی بھی امرِ مشروع ومسنون میں مبالغہ کے طور پر بہ نیت تعبّد وتقرب جو بھی اضافہ کیا جائے گا وہ نبی ﷺ کی سنت کے خلاف اور امرِ محدث ( بدعت ) یوگا۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  :   ١٤٢ - ١٤٣

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٨.. حرام کمائی کو تبلیغ دین جیسے کار خیر پر صرف کرنا غضب خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ١٢٢

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٧.. مینار پاکستان کے بالمقابل ( بڈھے دریا کے پہلو میں ) بابا چھتری والے کا مزار ہماری دیکھتی آنکھوں مرجع عوام بنا ہے۔ ورنہ یہ بابا نماز ، روزہ حتی کہ طهارت وصفائی جیسی چیزوں سے بھی بے نیاز تھا ، مرنے کے بعد یار لوگوں نے اس کا پختہ گنبد نما مزار بنا دیا تو آج وہی بابا لوگوں کا قاضی الحاجات اور مشکل کشا بنا ہوا ہے۔
مینار پاکستان سے آگے جنرل بس اسٹینڈ کی طرف جاتے ہوئے ایک غلام حیدر سائیں کا جگمگاتا ہوا دربار ہے ، اس کو بھی ہم نے دیکھا ہے کہ ہوش وحواس سے بے نیاز یہ بابا پھٹی پرانی کملی لیـے فٹ پاتھ پر پڑا رہتا تھا ، مرنے کے بعد اس کی بھی پختہ قبر بنا کر عرس کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ چنانچہ آج اس کی قبر بھی پرستش گاہ بنی ہوئی ہے۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  :   ١٠٥

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٥.. دیوبندی اور بریلوی دونوں اپنے آپ کو حنفی یعنی امام ابوحنیفہ رحمه اللّٰه کا مقلد کہتے ہیں مگر حنفیت کی ان دونوں شاخوں نے کچھ ایسے عقائد گھڑ لیے ہیں جو قرآن و حدیث کے تو خلاف ہیں ہی ، فقہ حنفیہ سے بھی ان کا ثبوت مہیا نہیں کیا جاسکتا۔ .........................................

واقعہ یہ ہے کہ دیوبندیوں کے عقائد بھی قرآن و حدیث کے خلاف اور مفضی الی الشرک یا موہم شرک ہیں جب کہ بریلویوں کے عقائد تو شرک صریح پر مبنی ہیں۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ٦٢ و ٦٣

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٣.. اہل سنت کے ہاں یہ اصول مسلمہ ہے کہ معجزہ اور کرامت سے استدلال جائز نہیں۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  : ٤١

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

قال الشيخ العلامة علي بن سلطان محمد القاري :

اعلم أن الأنبياء عليهم الصلاة والسلام لم يعلموا المغيبات من الأشياء إلا ما أعلمهم اللّٰه تعالى أحياناً.

وذكر الحنفية تصريحاً بالتكفير باعتقاده أن النبي عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ يعلم الغيب لمعارضة قوله تعالى ﴿ قُل لَّا یَعۡلَمُ مَن فِی ٱلسَّمَـٰوَ ٰ⁠تِ وَٱلۡأَرۡضِ ٱلۡغَیۡبَ إِلَّا ٱللَّهُۚ ﴾ [ سورة النمل ¦ الآية : ٦٥ ] كذا في المسايرة.

📚 شرح الفقه الأكبر ( دار البشائر الإسلامية ) للشيخ العلامة علي بن سلطان محمد القاري : ٢٢٤؃

ونقل المصنف علي القاري الإجماع على كفر من قال بتسوبة علم اللّٰه ورسوله ﷺ

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…

الفوائد العلمية

٣٥٢.. یہ کہنا کہ ” اللہ تعالیٰ کو فاعلِ حقیقی مانتے ہوئے کسی کو مد کے لیے پکارا جائے تو یہ شرک نہیں “۔ تو عرض ہے کہ اس صورت میں ماننا پڑے گا کہ دنیا میں شرک کا وجود کبھی رہا ہی نہیں ہے اور قرآن کریم میں ( نعوذ باللہ ) اللہ تعالیٰ نے خواہ مخواہ لوگوں کو مشرک قرار دیا ہے۔

قرآن مجید میں بڑی وضاحت کے ساتھ بار بار یہ بات بیان کی گئی ہے کہ عرب کے مشرکین جو دعوت توحید کے مخاطبِ اول تھے ، وہ یہ مانتے تھے کہ زمین و آسمان اور کائنات کا خالق و مالک اور پروردگار صرف اللہ ہے اور وہی واحد ہستی ہے جس کے ہاتھ میں کائنات کی تدبیر اور تصرف ہے لیکن اس کے باوجود قرآن نے ان عربوں کو مشرک کہا۔ سوال یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ماننے کے باوجود وہ مشرک کیوں قرار پائے ؟

یہی وہ نکتہ ہے جس پر غور کرنے سے شرک کی حقیقت واضح ہوتی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ مشرکین عرب نے خدا کے سوا جن ہستیوں کو معبود اور دیوتا مان رکھا تھا۔ وہ ان کو اللہ تعالیٰ کی مخلوق ، اس کا مملوک اور بندہ ہی جانتے تھے لیکن اس کے ساتھ ان کا دعوی یہ تھا کہ چونکہ یہ لوگ اپنے اپنے وقتوں میں اللہ کے نیک بندے اور اس کے چہیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں انہیں خاص مقام حاصل تھا۔ اس بنا پر وہ بھی کچھ اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں۔ ہم ان کی عبادت ( پوجا ) اس لیے نہیں کرتے کہ یہ خدائی اختیارات کے حامل ہیں ، ہم تو ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرتے ہیں۔ اور بطور وسیلہ اور سفارش ان کو پکارتے ہیں اور ان سے استغاثہ کرتے ہیں۔ خود قرآن کریم میں مشرکین کے یہ اقوال نقل کیے گئے ہیں۔

📚  قبر پرستی ایک حقیقت پسندانہ جائزہ  - از -  حافظ صلاح الدین یوسف  ¦  صـ  :   ١٧  و  ١٨

يجب هدم القباب التي بنيت على القبور  -  الشيخ محي الدين البركوي الحنفي

فتنة أصحاب القبور أصل فتنة عبّاد الأصنام   -  الشيخ محي الدين البركوي الحنفي

@alfawaid_alilmiyah

Читать полностью…
Subscribe to a channel