دنیا کے تمام کھٹے میٹھے پھلوں کے ذائقے بھی مل کر۔۔
آپ کی گردن چومنے سے ملنے والے ذائقے۔۔۔
کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔۔۔۔۔
"دو افراد کے درمیان سب سے بری دوری غلط فہمی ہے، اور سب سے خطرناک دوری بدگمانی ہے۔
کسی کا ارادہ جو بیان نہ ہو سکا، اور کوئی بات جو اس نیت سے کہی نہ گئی ہو، ان دونوں کے درمیان محبت اور افہام و تفہیم کے راستے کھو جاتے ہیں۔"
"اپنے دشمن کو تعریف سے تباہ کرو!"
یہ ایک بہت گہری بات ہے جو میں نے عداوت کے بارے میں پڑھی ہے۔
فلسفی سیوران کا کہنا ہے کہ دشمن سے نجات حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہر جگہ اس کی تعریف کرو، اور یہ بات اس تک پہنچ جائے گی۔
جب اسے معلوم ہوگا کہ تم اس کی تعریف کر رہے ہو، تو وہ تمہیں نقصان پہنچانے کی صلاحیت کھو دے گا۔
یوں تم نے اس کی دشمنی کا محرک ختم کر دیا۔
وہ تم پر حملے جاری رکھے گا، مگر بغیر جوش اور مسلسل محنت کے، کیونکہ اس نے دل سے تمہاری نفرت کرنا چھوڑ دیا ہے۔
وہ شکست کھا چکا ہے، حالانکہ اسے اپنی شکست کا علم نہیں۔
ایک صاف ستھرا شخص جب گندی جگہ پر ہوتا ہے تو وہ احتیاط سے گندگی سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔
مگر جب وہ ایک بار ٹھوکر کھا کر اپنے جوتے کو گندا کر لیتا ہے، تو اس کی احتیاط کم ہو جاتی ہے۔
اور جب وہ دیکھتا ہے کہ دوسرے لوگوں کے جوتے بھی سب گندے ہیں، تو وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کیچڑ میں قدم رکھتا ہے۔
اور پھر وہ آہستہ آہستہ مزید گندہ ہوتا چلا جاتا ہے، اور اس کی بے پروائی بڑھتی جاتی ہے۔
سر کے اُوپر محبت سے پھرنے والے ہاتھ جتنے کم ہوتے جائیں گے زندگی کی تلخیاں اُتنی زیادہ بڑھتی جائیں گی ۔۔۔
Читать полностью…ہر بات کا اشتہار لگانا بند کر دیں۔
کوئی بھی نہیں جانتا کہ میری زندگی میں کیا ہو رہا ہے، میں کہاں ہوں، میں کس کے ساتھ ہوں، یا میرا اگلا قدم کیا ہے جب تک ممکن ہو اسے چھپائیں ۔ کیونکہ رازداری امن ہے۔
- ولیم شیکسپیئر:
"کچھ لوگ آپ کے غم میں مرہم بننے کے لیے آپ کے پاس نہیں آتے، بلکہ وہ آپ کو یہ یقین دلانے کے لیے آتے ہیں کہ
آپ واقعی درد میں ہیں۔"
یہ ایک قسم کی روحانی بدتمیزی ہے جو لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ وہ پیسے کے بغیر خوش رہ سکتے ہیں
Читать полностью…عورت کبھی محبت نہیں کرتی
وہ اپنی اداؤں سے مرد کا دل لبھاتی ہے
وہ اک بوند پھینک کے مرد کے پاگل پن کا تماشا دیکھتی ہے
پھر اسکے ہوش میں آنے پر اسے اس کی اوقات دکھا دیتی ہے
کچھ مرد اس پاگل پن سے ہوش میں ہی نہیں آتے کچھ ہوش میں آکر پاگل ہو جاتے ہیں۔۔۔
"ہمیں کوئی بھی خوبصورت لفظ کہا جائے تو ہم بیس سال چھوٹے ہو جاتے ہیں،
اور جب کوئی تکلیف دہ بات کہی جائے تو ہم ہزار سال کے بوجھ تلے دب جاتے ہیں۔
غلط ہے وہ جو سمجھتا ہے کہ باتیں بس یونہی کہی اور سنی جاتی ہیں۔
باتیں گولی کی مانند ہیں، جو مار ڈالتی ہیں لیکن قانون انہیں سزا نہیں دیتا۔
حقیقت میں دلوں کو زندہ رکھنے والی چیزیں خوبصورت باتیں ہیں،
مہربان الفاظ، نرمی اور محبت، شکر گزاری کا اظہار اور اچانک کی گئی تعریفیں۔
انسان ایک نازک مخلوق ہے، ایک مہربان بات اسے آسمان کی بلندیوں تک لے جا سکتی ہے،
اور ایک تکلیف دہ بات اسے زمین پر گرا کر دل کو زندگی میں ہی مار سکتی ہے۔"
"میں لوگوں سے نفرت نہیں کرتا، میں صرف اس وقت بہتر محسوس کرتا ہوں جب میں ان کے آس پاس نہیں ہوتا۔"
چارلس بوکوسکی
"تم آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہو
اگر تم سفر پر نہیں نکلتے
اگر تم کتابیں نہیں پڑھتے
اگر تم زندگی کی پکار پر دھیان نہیں کرتے
اگر تم اپنی ہی قدر کرتے اپنی توصیف نہیں کرتے
تم آہستہ آہستہ مرنے مرنے لگتے ہو
جب تم اپنی آنا کو ملیامیٹ نہیں کرتے
تم آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہو
جب تم اپنی عادتوں کے غلام ہو جاتے ہو
ہر سویر اُسی ایک راستے پر چلتے ہو
جب تم اپنے روز مرہ کا چلن نہیں بدلتے
تم آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہو
جب تم جذبے کی شدت سے کنارہ کش ہو جاتے ہو
اور تم اُن سے جدا ہو جاتے ہو
جو تمہاری آنکھوں میں آنسو بھرتے ہیں
اور تمہارے دل کی دھڑکن کو تیز کرتے ہیں
تم آہستہ آہستہ مرنے لگتے ہو
اگر تم وہ جو طے نہیں ہے اپنے آپ کو اُس کے سپرد نہیں کرتے
اور اگر تم ایک خواب کا تعاقب نہیں کرتے
اور اگر تم اپنے آپ کو..
زندگی میں ایک بار..
اجازت نہیں دیتے کہ تم فرار ہو جاؤ
تو تم.. مرنےلگتے ہو آہستہ آہستہ
اپنی چاۓ پیئں، خاموشی کو اپنائیں، لوگوں کو سنجیدگی سے نہ لیں، اپنے جذبات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، پرسکون رہیں۔
اگر کسی کا کوا سفید ہے تو اسے سفید ہی رہنے دیں کالا ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں، اگر کوئی یہ تسلیم کرچکا ھے کہ ہاتھی درخت پر بیٹھا ہے تو اس کے ہاتھی کو نیچے اتارنے میں اپنا وقت، جذبات اور اپنے الفاظ ضائع نہ کریں۔
کچھ بھی اُس لمحے کے حسن کا مقابلہ نہیں کر سکتا، جب تم اپنے خوشگوار گوشے میں سکون سے بیٹھے ہو، اپنے خیالات میں گم ہو، اپنی ذات اور اپنے پسندیدہ چیزوں میں مکمل مطمئن ہو،
Читать полностью…اب کے سال پُونم میں جب تو آئے گی ملنے، ہم نے سوچ رکھا ہے رات یوں گزاریں گے
دھڑکنیں بچھا دیں گے، شوخ ترے قدموں میں، ہم نگاہوں سے تیری، آرتی اتاریں گے
تو کہ آج قاتل ہے، پھر بھی راحتِ دل ہے، زہر کی ندی ہے تو، پھر بھی قیمتی ہے تو
پَست حوصلے والے، تیرا ساتھ کیا دیں گے!، زندگی اِدھر آجا! تجھکو ہم گزاریں گے!
آہنی کلیجے کو، زخم کی ضرورت ہے، انگلیوں سے جو ٹپکے، اُس لہو کی حاجت ہے
آپ زلفِ جاناں کے خم سنواریے صاحب!، زندگی کی زلفوں کو آپ کیا سنواریں گے!
ہم تو وقت ہیں، پل ہیں، تیز گام گھڑیاں ہیں، بے قرار لمحے ہیں، بے تھکان صدیاں ہیں
کوئی ساتھ میں اپنے، آئے یا نہیں آئے، جو ملے گا رستے میں، اس کو ہم پکاریں گے
آج اگر آپ کے پیارے آپ کے پاس ہیں تو آپ کو انہیں گلے لگانا چاہیئے یہ یاد رکھیں یادوں کو گلے نہیں لگایا جا سکتا
Читать полностью…آخر میں، صرف تین چیزیں اہمیت رکھتی ہیں..!!
آپ نے کتنا پیار کیا، آپ نے کتنی نرمی سے زندگی گزاری، اور آپ نے کتنی خوش اسلوبی سے ان چیزوں کو چھوڑ دیا جو آپ کے لیے نہیں تھیں
ہر شے میں حسن دیکھنے کی صلاحیت ہی جوانی کی مسرت ہے۔ ہر وہ شخص جو خوبصورتی دیکھنے کی صلاحیت برقرار رکھتا ہے کبھی بوڑھا نہیں ہوتا۔
(فرانز کافکا)
دوستوفسکی:
میں اندر سے بالکل خالی ہوں، اور میرے پاس کسی کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے،
اور آپ میرے ان الفاظ کو
مجھ سے دور رہنے کے لیے کافی وجہ سمجھ سکتے ہیں۔
میں نے ذندگی میں کئی سبق سیکھے
مگر جس سبق نے میری زندگی بدل دی وہ ہے
"دستبرداری"
دنیا کی ہر شے سے دستبردار ہو جاؤ سکون پا لو گے.
ہم ہر چیز کو اپنا سمجھ کر اس پر
حق ملکیت جتانے لگتے ہیں
بس یہی سے بے سکونی کی ابتداء ہوتی ہے,
ہم تو خود بھی اپنے نہیں, پھر کوئی چیز ہماری ملکیت کیسے ہو سکتی ہے ۔۔؟
جب شادی کا ارادہ کرو تو عورتیں مت ڈھونڈو
بلکہ مرد ڈھونڈو، تمہیں بہترین مردوں کے گھروں میں بہترین خواتین مل جائیں گیں پس جس درخت کی حفاظت شیر کر رہے ہوں
اس پر بندر نہیں لٹک سکتے۔
میں اُن سادہ لوح افراد کو پسند نہیں کرتا جو اچھے نمبرات کے ساتھ اعلیٰ علمی مضامین میں مہارت حاصل کرتے ہیں۔مگر نہ تو موسیقی سنتے ہیں، نہ کسی شاعر کو جانتے ہیں، نہ کبھی کسی فلم کا لطف اٹھاتے ہیں اور نہ ہی کبھی کوئی نظم لکھنے یا رنگوں کی آمیزش سے کوئی تصویر تخلیق کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
میں اُن لوگوں کو سمجھ نہیں پاتا جو ذاتی رسومات، عادات، یا باریکیوں سے خالی ہوتے ہیں، جو بٹنوں کے رنگوں یا نشستوں کی لکڑی کی پروا نہیں کرتے، جو بغیر چائے کی نوعیت پر توجہ دیے کسی بھی گرم سرخ مائع کو قبول کر لیتے ہیں۔
زندگی تفصیلات میں ہے، احساسات میں ہے، ذائقے میں ہے۔ یہ ان لمحوں میں ہے جب آپ اپنے سر کو پرانے گانے کے کسی حصے پر غم، خوشی، یا لطف کی حالت میں جھٹکاتے ہیں، یا پرانے محلے کی گلی سے آنے والی چنبیلی کی خوش بو سے دل لبھاتے ہیں۔
جب بھی کبھی انسان شیر کو مارنے کی نیت سے جنگل جائے تو اسے شکار کھیلنا کہتے ہیں، لیکن جب شیر انسان کو مارنے کے لیے حملہ کرتا ہے تو اسے درندگی کے نام سے پکارتے ہیں۔
جرم اور انصاف میں صرف اتنا ہی فرق ہے۔
جارج برنارڈشا
لوگ دو ہفتے کے تعلق کو عادت ،محبت اور عشق سمجھ لیتے ہیں
اور پھر بے صبرے ہوکر مجنوں بنے پھرتے ہیں
جبکہ حقیقی معنوں میں تعلق ،رفاقت اور محبت تو طوالت سے اپنے اندر کے جذبات ،احساسات کو زندہ رکھ کر ساتھ چلنے کا نام ہے
لوگوں میں وہ مادہ ہی نہیں کہ اپنے تعلقات کو خوبصورتی سچائی ،ایمانداری اور بھروسے کے ساتھ ایک عرصے تک لیکر چلیں اس کے لیے یقینا ایک بہت عمدہ ،صلح رحمی اور درگزر کرنے والا دل درکار ہوتا ہے تب جاکر کوئی تعلق حقیقی معنوں میں روح کا رشتہ بنتا ہے...!