♻️Ⓜ️♻️
👈 میرے امی ابو ....!!
انسان کو اپنی جگہ پہ لگا ہوا دانت چھوٹا سا محسوس ہوتا ہے، مگر جب وہ دانت گرتا ہے تو دو دانتوں جیسا بڑا خلاء چھوڑ جاتا ہے اور انسان وہاں انگلی رکھ رکھ کر تصدیق کرتا ہے کہ ”واقعی ایک دانت گِرا ہے؟“
کچھ رشتے جب پاس ہوتے ہیں تو اتنے اہم نہیں لگتے مگر جب چلے جاتے ہیں تو اتنا بڑا خلاء چھوڑ جاتے ہیں کہ کئی انسان مل کر بھی اس خلا کو پُر نہیں کر سکتے۔
ان میں سے ایک رشتہ والدین کا ہے، یہ جب تک پاس ہوتے ہیں تو ہوش سنبھالتے ہی ان کی پابندیاں جان کھا جاتی ہیں، سپارہ پکڑو، مسجد جاؤ، مسجد جاؤگے تو روٹی ملے گی!!
زبردستی_”اسکول دفع ہوجاؤ، کوئی چھُٹی شُٹی نئیں“_سردیوں میں گھسیٹ کر گرم کمبل سے نکالنا،
بندہ سوچتا ہے کہ کیا ان کی زندگی میں کوئی کام میں اپنی مرضی سے کر بھی سکوں گا یا نہیں؟؟
یہ بہت عجیب تعلق ہوتا ہے، ہر پسند کے آگے ماں باپ کھڑے نظر آتے ہیں، ہر رنگ میں بھنگ ڈالنے والے!!
کھیل کے سنسنی خیز لمحات آخری اورز اور عین وقت پر ماں کی للکار، _نالائق تو ابھی تک مسجد نہیں گیا؟؟
”امی مسجد ادھر ہی ہیں، نہیں کہیں جاتی، چلا جاؤں گا بس پانچ بال ہیں“
مگر جب یہ چلے جاتے ہیں تو انسان کی دنیا ویران ہوجاتی ہے، خوشی کے وقت پہلا خیال یہی تو آتا ہے کہ امی کو بتاؤں، یا ابا کو بتاؤں کہ آپ کا وہ بیکار کا بیٹا یا بیٹی کتنے کام کے نکلے ہیں، مگر پھر جھٹکا لگتا ہے کہ ”جن کو اصل خوشی ہونی تھی وہ تو چلے گئے۔“
”ڈھونڈ اُن کو اب چراغِ رُخِ زیبا لے کر“
ہر خوشی اپنے پس منظر میں دُکھ کی کسک چھوڑ جاتی ہے!! والدین کی ہر وہ بات اور پابندی جس پر ہمیں اس وقت غصہ آتا ہے حقیقت میں اُنکے خلوص و اخلاص کا مظہر ہوتا ہے، وہ نہ صرف ہمارے نقصان بلکہ نقصان کے اندیشے سے بھی سہمے رہتے ہیں اور ہمارے مستقبل کے لئے پریشان رھتے ہیں، مگر یہ بات تب تک سمجھ نہیں آتی جب تک آپ کی اپنی اولاد نہیں ہوتی، اور آپ بھی جوتی اٹھا کر بیٹے کے سر پر کھڑے نہیں ہوتے!!
”والدین کا خیال رکھیں، اُن کی قدر کریں، ان کے لئے مصروف زندگی میں سے وقت نکالیں کہ ان جیسی عظیم ہستیوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 عالمہ لڑکی نے ہندو لڑکے سے شادی کر لی!
🖋 خالد سیف اللہ صدیقی ؛
کئی روز سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ کئی حضرات نے میرے پرسنل پر بھی بھیجی۔ میں نے سوچا تھا کہ اس پر کچھ نہ لکھوں گا۔ شادی ہی تو کی ہے ، مرتد تو نہیں ہوئی ہوگی۔ اس لیے کہ اس طرح کے معاملات اتنی کثرت سے پیش آ رہے ہیں کہ مجھ جیسا آدمی اپنے تمام مشاغل کے ساتھ ہر واقعے کو قلم بند نہیں کر سکتا۔ لیکن سوچا کہ ویڈیو کو ایک بار پھر دیکھتا ہوں۔ دیکھا تو سوچا کہ یہ واقعہ کوئی معمولی نہیں ہے۔ اس پر بھی کچھ لکھنا چاہیے۔
یہ ایک ٹرین میں بنائی گئی ویڈیو ہے ، جو ایک عورت نے چلتی ٹرین میں بنائی ہے۔ لڑکی سے باقاعدہ سوالات کیے گئے ہیں ، اور اس نے بھی صحیح سے جوابات دیے ہیں۔ ویڈیو کے مطابق لڑکی کا نام عائشہ ہے۔ ناگ پور کی رہنے والی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ اس کے گھر کے پیچھے ایک ہندو لڑکا کام کرتا تھا۔ وہ یوپی کا تھا۔ (اس سے کسی طرح تعلق ہوا ہوگا۔ پھر اس سے اس کی شادی ہوگئی) عورت لڑکی سے پوچھتی ہے کہ وہ کس مدرسے سے پڑھی ہے ؟ تو وہ کسی جامعہ کا نام لیتی ہے۔ پھر اس سے پوچھا جاتا ہے کہ اس نے اس میں عالمہ کا کورس کیا ہے یا مومنہ کا ؟ تو لڑکی کہتی ہے ، عالمہ کا۔ پھر اس سے پوچھا جاتا ہے کہ کورس پورا کیا تھا یا ادھورا ؟ لڑکی کہتی ہے ، پورا۔ اتنا ہی نہیں۔ لڑکی سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ قرآن تو صحیح سے پڑھی ہوگی ؟ لڑکی جوابا کہتی ہے ، ہاں قرآن پڑھ رکھا ہے۔ مزید کہتی ہے ، پندرہ پارے حفظ بھی کیے ہوئے تھے۔ عورت غیرت دلاتی ہے کہ پھر بھی تم نے ایک ہندو لڑکے سے شادی کر لی!! تو وہ مسکرا کر کہتی ہے : تو پسند آگیا تھا خالہ ، تو کیا کریں گے!
دیکھ رہے ہیں نا ، ملک میں کیا کیا ہو رہا ہے ؟ اس معاملے کو آپ کس طرح محسوس کرتے ہیں ؟ اس طرح کے معاملے آئندہ کیسے رک سکتے ہیں ؟ اس سلسلے میں کچھ غور بھی کیجیے گا! اور اگر خدا نے کچھ قوت و اختیار بخشا ہو ، تو کچھ اقدامات کی بھی کوشش کیجیے گا۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
📵 فیـس بک اور باپ بـیـٹـی 📵
باپ: بیٹی! مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم فیس بک استعمال کرتی ہو؟
بیٹی: جی بابا، لیکن میں صرف اور صرف دینی معلومات اور جنرل نالج کے لیے استعمال کرتی ہوں۔
باپ: میری پیاری لخت جگر! میں نے تجھے پالا پوسا، دنیا میں رہنے سہنے کا گُر سکھایا، پہلے دن سے لے کر آج تک تیری حفاظت کی اور آخر دم کرتا رہوں گا، تجھے یقین ہونا چاہیے کہ اِس پُرفریب دنیا میں تیرے لیے سب سے زیادہ مخلص اگر کوئی ہے تو وہ تیرا باپ ہے۔
میری نور نظر! اگر میرے دل کی پوچھو تو تمہیں فیس بک استعمال کرنے کی کبھی اجازت نہ دوں، کیوں کہ یہ ایسا گھنا جنگل ہے جس میں کھو جانے کے بعد واپسی کے راستے مسدود ہو جاتے ہیں، لیکن بادلِ نخواستہ اِن احتیاطوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اجازت دیتا ہوں۔
(1) تم نے اپنی آئی ڈی پر اپنا اصلی نام اور پتا ظاہر نہیں کرنا، اور نہ ہی اپنا ذاتی موبائل نمبر لکھنا ہے۔
(2) اپنی، اپنے گھر کی، بہن بھائیوں اور رشتے داروں کی کوئی بھی تصویر اپلوڈ نہیں کرنی اور نہ ہی کوئی نجی معاملہ شیئر کرنا ہے۔
(3) صرف اسلامی اور معلوماتی پیجز لائک کرنے ہیں، ہر قسم کے عشقیہ، فسقیہ اور الحادی پیجز سے دُور رہنا ہے۔
(4) دوستی کی درخواست بھیجنے یا قبول کرنے سے پہلے پروفائل ضرور چیک کرنا، اگر اُس میں گناہ و آوارگی کی بُو ہوئی تو دامن بچا لینا۔
(5) کوشش کر کے صرف خواتین کو فرینڈ لسٹ میں شامل کرنا، اور وہ بھی مذہبی ذہن رکھنے والی، ہاں! اگر خوفِ خدا رکھنے والے علما بھی ہو جائیں تو ہرج نہیں ۔
(6) چَیٹنگ سے ہر صورت بچنا، اور اس بات کا دھیان رکھنا کہ خواتین کے نام پر بنی آئی ڈیز خواتین ہی کی ہوں، یہ ضروری نہیں؛ ہزاروں، لاکھوں اکاؤنٹ ایسے بھی ہیں جو "روگی" مردوں نے عورتوں کے نام سے بنا رکھے ہیں۔
(7) اگر تمہیں کسی قسم کی دینی معلومات چاہییں تو بھی چیٹنگ کے بجائے کال ہی استعمال کرنا۔
(8) اگر تمہیں کوئی میسج کر کے سلام کرے، عید مبارک دے یا سالگرہ وغیرہ کی مبارک کہے تو اُس کا کوئی جواب نہ دینا، اگر آپ نے ایک دفعہ جواب دے دیا تو گفتگو کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
(9) اگر کوئی عورت یا مرد غیر اخلاقی میسج یا تصویر بھیجے تو جواب دیے بغیر اُسے فوراً سے پیش تر انفرینڈ کر دینا۔
(10) فیس بک کو صرف فارغ وقت میں استعمال کرنا، اِس کے لیے اپنا قیمتی وقت کبھی ضائع نہ کرنا۔
(11) کسی کی پوسٹ لائک کرنے سے پہلے اچھی طرح دیکھ لینا کہ وہ کیسی ہے، غیر سنجیدہ، غیر علمی، غیر اخلاقی اور بازاری قسم کی پوسٹوں کو کبھی لائک نہ کرنا۔
میری پیاری بیٹی! میں نے تجھے سمجھانے میں اپنی معلومات کے مطابق کوئی کسر نہیں چھوڑی، پھر بھی ہر ایسی حرکت سے بچنا جو تمہاری، تمہارے دین و ایمان، والدین، اَعِزَہ و اَقْربا کی عزت پر حرف کا سبب بنے۔
بیٹی: میرے پیارے بابا جان! اللہ کریم مجھے آپ کے سایۂ عاطِفَت سے کبھی محروم نہ کرے، میں آپ کی ہر نصیحت کو دل و جان قبول کرتی ہوں، اور عمل بھی کروں گی، ان شاء اللہ۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
بہر حال صبح تک وہ دونوں اسی طرح اس چادر میں گھسے رہے۔ اور جب ہم منزل پر اترے تو اس لڑکی کے حجاب کے ساتھ ساتھ اس کا برقع بھی اتر چکا تھا، شاید اس نے اسے اپنی بیگ میں رکھ لیا تھا۔
ایک نوجوان بچی جو کالج جانے کے لیے اپنے گھر سے اپنے باپ کے ساتھ باپردہ نکلی تھی، وہ اس وقت، بے پردہ، بے پرواہ اور بے جھجھک ہوکر ایک ہندو لڑکے کے ساتھ رواں دواں ہوگئی۔
ہمارے دوست بڑے ہی درد کے ساتھ فرمانے لگے کہ مجھے اس واقعے پر اور اپنی بے بسی پر انتہائی افسوس اور دکھ ہوا۔ مجھے رہ رہ کر اس لڑکی کے والد صاحب کا داڑھی اور ٹوپی سے سجا خوبصورت چہرہ یاد آرہا تھا۔ ان کا اپنی بچی پر اس طرح اندھا اعتماد کرنا اور پھر لڑکی کا اس طرح ان کے اعتماد کا خون کرنا سب ہوش اڑ دینے والا تھا۔ وہ صاحب تو اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ ان کی بیٹی حیا کی چادر میں لپٹ کر تعلم حاصل کررہی، اور ان کو کانوں کان خبر نہیں ہے کہ ان کی لخت جگر تو کسی غیر کی باہوں کی زینت بن چکی ہے۔ اس لڑکی ریلوے اسٹیشن سے جاتا دیکھ کر میں نے اپنے دل میں کہا کہ، اے لڑکی کاش تیر باپ کا نمبر ہوتا۔
سبق:
اب کس بات کا رونا روئیں اور کس کو مورد الزام ٹھہرائیں۔ یہ وقت بچیوں کو اپنے سے دور دراز علاقوں میں بھیج کر کالج اور یونیورسٹیوں میں پڑھانے کا ہر گز نہیں ہے۔ ان کو اگر اپنی نگاہوں کے سامنے رکھتے ہوئے مسلمانوں کے اسکول اور کالجس میں پڑھانا ممکن ہو تو پڑھائیں ورنہ ایسی تعلیم سے محرومی اچھی ہے۔ ماحول پر فتن ہے، اور موبائل فون معصوم ذہنوں کو ان فتنوں سے آشناس کرنے کا آسان سبب اور ذریعہ ہے۔ اپنے بچوں پر اندھا اعتماد نا کریں، ان کی عمر ہی ایسی ہے کہ وہ کبھی بھی جذبات کی لے میں بہہ جا سکتے ہیں۔ وقت پر اپنے بچوں کی شادی کی فکر کریں۔ مزید تعلیم تو شادی کے بعد بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
اس تحریر کا مقصد نوجوان بچیوں کے ماں باپ کو جھنجھوڑنا ہے، تاکہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور بے فکر نا رہیں۔ اور اللہ کرے کہ اس بچی کے باپ تک بھی یہ تحریر پہنچ جائے۔ لہذا اس تحریر کو آگے شیر فرمائیں۔
Monday 15th January 2024.
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
بھائی صاحب نے کہا۔ میں ایک جج ہوں، اس چوکیدار نے کہا "جہاں سارے ثبوت سامنے ہیں، تب تو آپ اپنی ماں کے ساتھ انصاف نہیں کر پائے۔ اوروں کے ساتھ کیا انصاف کرتے ہوں گے صاحب؟ اتنا کہہ کر ہم لوگوں کو وہیں روک کر وہ اندر چلا گیا، اندر سے ایک عورت آئی جو وارڈن تھی۔ اس نے بڑے زہریلے لفظ میں کہا۔ 2 بجے رات کو آپ لوگ لے جاکے کہیں اسے مار دیں تو میں اللہ کو کیا جواب دوں گی؟ میں نے وارڈن سے کہا "بہن آپ یقین کیجئے یہ لوگ بہت پچھتاوے میں جی رہے ہیں"آخر میں کسی طرح انکے کمرے میں لے گئی. کمرے کا جو نظارہ تھا اسے لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔ صرف ایک فوٹو جس میں پوری فیملی ہے، وہ بھی ماں کے بغل میں جیسے بچے کو سلا رکھا ھے،مجھے دیکھی تو اسے لگا کہیں بات نہ کھل جائے، لیکن جب میں نے کہا کہ ھم لوگ آپ کو لینے آئے ھیں، تو پوری فیملی ایک دوسرے سے لپٹ کر رونے لگی، آس پاس کے کمروں میں اور بھی بزرگ تھے، سب لوگ جاگ کر باہر تک ہی آگئے، انکی بھی آنکھیں نم تھیں، کچھ وقت کے بعد چلنے کی تیاری ھوئی۔ پورے اولڈ ہوم کے لوگ باہر تک آئے۔ کسی طرح ہم لوگ اولڈ ایج ہوم کے لوگوں کو چھوڑ پائے۔ سب لوگ اس امید سے دیکھ رہے تھے، شاید انہیں بھی کوئی لینے آئے، راستے بھر بچے اور بھابی جی تو چپ چاپ رہے۔ مگر ماں اور بھائی صاحب پرانی باتیں یاد کرکے رو رہے تھے۔ گھر آتے آتے قریب 3:45 ھو گئے، بھابی جی بھی اپنی خوشی کی چابی کہاں ہے یہ سمجھ گئی تھیں، میں بھی چل دیا لیکن راستے بھر وہ ساری باتیں اور نظارے آنکھوں میں گھومتے رھے، *ماں صرف ماں ھے* اسکو مرنے سے پہلے نہ ماریں، ماں ہماری طاقت ہے، اسے کمزور نہیں ھونے دیں۔ اگر وہ کمزور ہو گئی تو ثقافت کی ریڑھ کمزور ھو جاۓگی، اور بنا ریڑھ کا معاشرہ کیسا ھوتا ھے، یہ کسی سے چھپا ہوا نہیں ھے، اگر آپ کے آس پاس یا رشتہ دار میں اسطرح کا کوئی مسئلہ ھو تو انھیں یہ ضرور پڑھوایں اور اچھی طرح سمجھایں، کچھ بھی کرے لیکن ھمیں جنم دینے والی ماں کو بے گھر ، بے سہارا نہیں ہونے دیں۔ اگر ماں کی آنکھ سے آنسو گر گئے تو یہ قرض کئی صدیوں تک رہے گا، یقین مانیں سب ھوگا تمہارے پاس لیکن سکون نہیں ھوگا۔
سکون صرف ماں کے آنچل میں ھوتا ھے۔ اس آنچل کو بکھرنے مت دینا، اس دل کو چھو لینے والی داستان کو خود بھی پڑھیں۔ اور اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں تاکہ اس سے عبرت حاصل کر سکیں۔
منقول۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
يہ بات سمجھنی بہت ضروری ہے کہ نئی جنريشن آؤٹ سپوکن ہونے کو اپنی بہت بڑی خوبی گردانتی ہے ليکن وہ يہ نہيں جانتی کہ بہت سے مسائل اسی آؤٹ سپوکن ہونے کی وجہ سے ہی پيدا ہوتے ہيں۔ اگر آپ فورا" ترکی بہ ترکی جواب نہ ديں اور بعد ميں ارام سے بات کليئر کرليں تو شايد حالات اتنے خراب نہ ہوں۔
ارے ہاں! گھر ميں صرف ساس ہی تو نہيں نا ، ننديں بھی ہيں ۔ جن نندوں کی شادی ہوگئی ، وہ تو زيادہ تر اپنے گھر ميں ہوتی ہيں ، جب آئيں تو انہيں مہمان سمجھيں اور انکی خاطر مدارات کريں تاکہ انہيں اپنی اہميت کا احساس ہو ۔ جو ننديں گھر ميں ہوں ان سے مقابلہ مت کيجيے کہ وہ گھر کا کام نہيں کرتی تو ميں کيوں کروں۔ آج نہيں ، کل ، سال بعد ، دو سال بعد وہ بھی اس گھر سے چلی جائيں گی ، يہاں کون رہے گا ؟ آپ ۔۔ تو گھر تو آپ کا ہوا نا ۔ ساس کے ساتھ ساتھ ذمہ داری آپ سنبھالنے کی کوشش کريں اور نند کو صرف مدد کے ليے ساتھ لگائيں۔ اس سے دوستانہ تعلق رکھيں۔ اگر وہ سخت بول بھی جاۓ تو نظر انداز کر نے کی کوشش کريں ۔ اس کی سکول ، کالج لائف کے بارے ميں دلچسپی ظاہر کريں، آپ اپنے تعلقات کو بہت بہتر ہوتا محسوس کريں گی۔
سسر اور ديور گھر کے اہم ارکان ہيں ليکن عموما" بہو کی اپنے سسر سے اور بھابھی کی اپنے ديوروں سے اچھی نبھتی ہے۔ اس کی وجہ يہ ہوتی ہے کہ گھرداری ان لوگوں کے ذمے نہيں ہوتی اس ليے بہو يا بھابھی ان کی راجدھانی ميں کوئی گڑ بڑ نہيں کرتی بلکہ انہيں اپنی بيگم ، بيٹی ، ماں اور بہنوں کے ساتھ خدمت کے ليے ايک نيا بندہ مل جاتا ہے تو وہ کوئی اعتراض کيوں کريں گے بھلا :-) مذاق برطرف بہت کم سسر يا ديور ايسے ہوتے ہيں جن کو نئے آنے والی سے کوئی مسئلہ بنتا ہے۔ اس ليے اس موضوع کو ہم زيادہ نہيں چھيڑتے۔
آج کل سيل فون ، انسٹاگرام ، فيس بک اور ٹوئٹر نے ہر ايک کو اپنے سحر ميں جکڑ رکھا ہے۔ سب سے ہی درخواست ہے ليکن بہنوں بچيوں سے خاص طور پر درخواست کرتی ہوں کہ خدا کے ليے اس سيل فون کے ليے دن ميں کوئی ايک گھنٹہ ، دو گھنٹے مخصوص کر ليں ۔ ہر وقت ہر جگہ ، کھانے کی ميز پر ، کچن ميں ، مہمانوں کے سامنے ڈرائنگ روم ميں ساتھ لے لے کر پھرنا اور پھر اس ميں مصروف رہنا کسی طور درست نہيں۔ خاص طور پر نئی شادی شدہ بہنوں ، بيٹيوں کو اس سلسلے ميں تھوڑے رکھ رکھاؤ کا مظاہرہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ موبائل پر ہر وقت اپنے امی ، ابو، بہن بھائيوں اور سہيليوں سے گپيں لگانا درست نہيں۔ اسی طرح فيس بک کا ہر وقت استعمال بھی آپ کی توجہ بٹا ديتا ہے۔ آپ نۓ گھر ميں ائی ہيں ، يہاں کے رہنے والے آپ کی توجہ کے مستحق ہيں۔ جب آپ اپنے کمرے ميں ہوں تو اپنا وقت جيسے چاہيں استعمال کريں ليکن سب کے درمياں بيٹھی ہوں تو سب کو وقت ديں ، سيل کو نہيں ۔
يہ موضوع اتنا لمبا ہے کہ اس پر اس سے دگنی لمبی تحرير لکھی جاسکتی ہے ليکن تھوڑے کو بہت جانيے گا۔ کيونکہ حقوق کی گردان تب اچھی لگتی ہے جب آپ اپنے فرائض مکمل طور پر ادا کر رہے ہوں۔ شروع کے دو تين سال صبر اور برداشت کے ساتھ گزار لينے سے اکثر بچيوں کی بقيہ زندگی بہت پرسکون گزرتی ہے، پھر انھیں کسی بات کی تکلیف نہیں ہوتی ہے۔
✍ طالب دعا: راحيلہ ساجد ۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 زبان سے نکلے الفاظ کی اہمیت 💕
غور کیجیے! کہ جب کوئی کا فر کلمہ پڑھتا ہے، تو اسکو کوئی بھاگا دوڑی یا ورزش نہیں کرنی پڑتی، بلکہ صرف اپنی زبان سے کلمہ کے دو الفاظ کہنے پڑتے ہیں، جِن کے ادا کرنے سے پہلے وہ کافر ہوتا ہے، کہنے کے بعد مسلمان بن جاتا ہے، پہلے اللہ کا دشمن تھا، اب اللہ کے دوستوں میں شامل ہوجاتا ہے، پہلے شیطان کا بندہ تھا، اب رحمان کا بندہ بن جاتا ہے، اس کے اگر سو سال کے بھی گناہ ہوں گے ، پروردگارِ عالم اس کے سو سال کے گناہ بھی معاف فرمادیں گے، تو معلوم یہ ہوا کہ زبان سے نکلے الفاظ کے بعد اس کی زندگی کا بالکل ہی رخ بدل جاتا ہے، چنانچہ زبان سے نکلے الفاظ کی اللہ رب العزت کے یہاں بہت قدر و قیمت ہے،
دو لفظوں کا کرشمہ
جب کسی مرد یا عورت کا نکاح ہوتا ہے، نکاح کے وقت جب مرد قبول کرتا ہے، تو اس وقت اس کو اپنی زبان سے فقط اتنے ہی الفاظ کہنے پڑتے ہیں کہ (میں نے اس لڑکی کو اپنے نکاح میں قبول کیا) یا اتنا کہدے کہ (میں نے اسے قبول کیا) اتنے چند لفظ کہنے پر وہ لڑکی جو اسکے لیے غیر محرم تھی، جس کی طرف دیکھنا اس کے لیے کبیرہ گناہ تھا، جس سے بات چیت کرنا اس کے لیے حرام تھا، وہ لڑکی اتنے الفاظ کہنے کے بعد محرم ہی نہیں بنتی بلکہ شریکۂ حیات بن جاتی ہے، اب یہ اس کے ساتھ پوری زندگی گزارتا ہے، تو سوچیے! کہ نکاح کے وقت فقط چند الفاظ کے بولنے پر دو انسانوں میں کتنی جدائیاں تھیں، اب وہ اتنا قریب ہو گئے کہ کہنے کو تو جسم دو ہیں مگر ان دونوں کے جسم ایک جیسے ہیں، یہ خوشی اور غمی کے ساتھی بن جاتے ہیں، تو اللہ رب العزت کے یہاں زبان سے نکلے ہوئے الفاظ اتنا ہی اہمیت رکھتے ہیں، کہ جس طرح چند الفاظ نے اس لڑکی اور لڑکے کے درمیان کے فاصلوں کو سمیٹ کر رکھ دیا، اسی طرح اگر کوئی مرد کسی وقت اپنی بیوی کو طلاق کے الفاظ کہدیتا ہے تو دو الفاظ کے زبان سے نکلنے پر وہ عورت جو اس کی شریکۂ حیات تھی اس کے بچوں کی ماں تھی، اسکے دُکھ درد کی ساتھی تھی، اب اس کے لیے وہ اجنبیہ بن گئی ، وہ پھر اس کے لیے نا محرم بن گئی تو نکاح اور طلاق کے چند الفاظ سے انسان کی زندگی میں کتنی تبدیلیاں آجاتی ہیں۔
فکر کی ضرورت
اس سے اندازہ لگانے کی ضرورت ہے کہ انسان کی زبان سے نکلے ہوئے الفاظ اللہ رب العزت کے یہاں کتنا وزن رکھتے ہیں ، اور ہم ہیں کہ زبان سے الفاظ نکالے ہی چلے جاتے ہیں اور احساس بھی نہیں رکھتے کہ ان الفاظ کا کیا مطلب ہے اور دوسرے پر اس کے کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، کیا ہم کسی دوسرےکو تکلیف تو نہیں پہنچا رہے؟ ہم اللہ کی کسی مخلوق کا دل تو نہیں جلا ر ہے؟ غور کرنا چاہیے کہ ہم اپنی زبان سے ایسے کلمات تو نہیں نکال رہے جو کلماتِ کفر کہلاتے ہوں، اسی لیے مشائخ کے یہاں زبان کے صحیح استعمال کی مستقل محنت کروائی جاتی ہے، کیوں کہ زبان پل بھر میں وقت بدل سکتی ہے۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
🌷 عـورت ....؟؟؟
چودہ سے بیس سال کی عمر میں عورت گلاب کی ایک شگفتہ کلی ہے !! نسیمِ سحر کا ایک جھونکا ہے !! شفاف پانی کا ایک چشمہ ہے !! سراپا محبت ہے !!
عورت اکیس سے پچیس سال کی عمر میں ایک سایہ دار درخت ہے !! اس کے جذبے شبنم کے قطروں کی طرح پاکیزہ ہوتے ہیں !! سراپا محبت ہے !!
عورت چھبیس سے تیس سال کی عمر میں پھولوں سے بھری ہوئی ایک شاخ کی مانند ہے جس سے گھر کی آرائش ہوتی ہے !! یہ ویرانوں کو زندگی بخشتی ہے اس کی محبت چاند کی روشن کرنوں کی طرح دلکش ہوتی ہے !! یہ سراپا زندگی ہے !!
اکتیس سے پینتیس سال کی عورت اس باغباں کی مانند ہے جو گلستانِ حیات میں خوش رنگ پھول لگاتا ہے اور پھر ان کی نشوونما کرتا ہے !! اس عمر میں عورت اولادِ آدم کی تعمیر کے لیے کوشاں رہتی ہے !! سراپا جدوجہد ہے !!
چھتیس سے چالیس سال کی عمر میں عورت ایک ایسی چٹان ہے جو طوفان سے ٹکرا جانے کی ہمت رکھتی ہے اس کے چہرے پر کامرانی کے نقوش واضح ہوتے ہیں !! یہ اس فاتح کی مانند ہے جو زندگی کی بیشتر مہمات کو سر کر چکا ہو !! سراپا عزم ہے !!
عورت اکتالیس سے ساٹھ سال کی عمر میں ایک ایسی کتاب ہے جو سنہری تجربات سے بھری ہو !! یہ دوسروں کے لیے وقت کا ٹھیک تعین کر کے جو منزل کا ٹھیک پتا دیتی ہے !!سراپا شفقت ہے۔۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
"📱موبائل چھوڑو بیوی سے دل لگاؤ __!!"
موبائل چھوڑو بیوی سے دل لگاؤ، میاں بیوی کے درمیان رات کا حصہ بہت زیادہ اہم ہوتا ہے کہ دونوں میاں بیوی اپنے کام وغیرہ سے مکمل فارغ ہوۓ ایک دوسرے کے ساتھ بند کمرے میں وقت گزارتے ہیں اور یقین جانیں یہی وہ خوبصورت وقت یے کہ اپنی ازدواجی زندگی کو خوب سے خوب تر بنایا جاسکتا ہے،
اس وقت بیوی کی باتیں سنی جایئں، کچھ اپنی باتیں بیوی کو سنائ جایئں، بیوی سے دن بھر کام کا احوال لیا جاۓ، دن بھر کے کاموں میں بیوی کی تعریف کی جاۓ، بیوی کی خوبصورتی کی تعریف کی جاۓ، بیوی سے دل لگی کی باتیں کی جایئں، اس سے محبت کا اظہار کیا جاۓ۔
یقین جانیں یہ اعمال بہت زیادہ ضروری ہیں کیوں کہ دونوں میاں بیوی ہی دن بھر کام سے تھکے ہارے آرام کے لیۓ بستر پر آتے ہیں تو انہیں ایک دوسرے کے پیار بھرے، محبت بھرے الفاظوں کی شدید ضرورت ہوتی ہے، اور یہی وہ وقت ہوتا ہے کہ دونوں کے منہ سے نکلے الفاظ سیدھے ایک دوسرے کے دل میں اترتے چلے جاتے ہیں بشرطیکہ دونوں کے درمیان موبائل اور ٹیلیوژن جیسی فضول چیزیں نہ ہوں۔
یہ میاں اور بیوی دونوں کا ایک دوسرے پر حق ہے کہ موبائل اور ٹیلیوژن کو چھوڑ کر ایک دوسرے کو پیار اور محبت کے ساتھ وقت دیا جاۓ۔
اب اگر ایسے میں شوہر اپنے موبائل میں مصروف رہے، بیوی اپنے موبائل میں لگی ہوئ ہے تو جناب معاف کیجیۓ گا میری نظر میں یہ ایک خوشگوار ازدواجی زندگی نہیں بلکہ ایک رسمی ازدواجی زندگی ہے جہاں بس رسمیں پوری ہورہی ہیں کہ صبح اٹھے کام، دوکان آپیس چلے گۓ بیوی گھر کے کاموں میں مصروف ہوگئ، رات کو آۓ کھانا کھایا باہر راؤنڈ لگایا آکر موبائل استعمال کرتے کرتے سوگۓ، یقین جانیں یہ رسمی ازدواجی زندگی ہے،جناب جی خوشگوار ازدواجی کے بارے میں آپ کو معلوم ہی نہیں ہے خوشگوار ازدواجی زندگی میں ایک دوسرے کو وقت دینا بہت ضروری ہوتا ہے، ایک دوسرے سے دل لگانا بہت ضروری یے، ایک دوسرے کا احساس، ایک دوسرے کی قدر بہت ضروری یے، ایک دوسرے سے پیار کی باتیں، محبت کا اظہار بہت ضروری ہے، ایک دوسرے کی تعریف بہت ضروری ہے۔
مجھے اکثر لوگ کہتے ہیں کہ صدیقی صاحب آپ فلمی باتیں کرتے ہیں۔
ارے نہیں جناب جی یہ سب تو ہمیں رسول اللہﷺ سے سیکھنے کو ملتا ہے کہ وہ اپنی بیویوں کو اچھی طرح وقت دیا کرتے تھے، گھر کے کاموں میں انکا ہاتھ بٹایا کرتے تھے، چلتے پھرتے بیویوں سے خوب محبت کا اظہار کیا کرتے تھے، اور اظہار بھی ایسا کہ جسے پڑھ کر آنکھوں میں چمک اجاۓ، چہرے پر مسکراہٹ آجاۓ۔ ایسے تھے میرے نبیﷺ اور تو اور بیوی کے ساتھ باقاعدہ کھیل میں حصہ لیا کرتے تھے، بیوی کی دل جوئی کیا کرتے تھے، سیرت مصطفیﷺ کے واقعات آپ پڑھے یہ سب ہمیں سکھانے کے لیے تھا کہ میری آنے والی امت مجھے دیکھ اپنی اپنی زندگیاں خوبصورت بناۓ۔ لہذا ہمیں بھی رسول اللہﷺ کی زندگی پر عمل کرتے ہوۓ اپنی زندگی کو خوشگوار بنانے کی ضرورت ہے۔
لکھنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اس موبائل فون نے رشتوں میں بہت دوریاں پیدا کردی ہیں، موبائل فون کا استعمال غلط نہیں لیکن بے وقت، بے ضرورت موبائل کا استعمال نہ صرف صحت کے لیۓ نقصاندہ ہے بلکہ رشتوں میں بھی بہت زیادہ دوریاں پیدا کردیتا ہے، میں تو یہ کہوں گا کہ جب ماں باپ، بیوی، بچوں کے ساتھ ہوں تو موبائل کو آف کردیں، یا کم از کم خاموش کرکے رکھ دیں، ماں باپ کے ساتھ ہوں موبائل رکھ دیں، بچے ساتھ ہوں موبائل رکھ دیں، بیوی ساتھ ہو موبائل رکھ دیں، ہمارا فرض ہے انہیں وقت دینا اور اس فرض کی ادایئگی میں ذرا سی سُستی رشتوں میں ایسی دوریاں پیدا کردیں گی جو بعد میں سنبھالے نہیں سنبھلیں گی۔
رب تعالیٰ مجھے اور آپ کو عمل کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 شوہر کی اطاعت و نافرمانی کا نتیجہ ..؟؟
بیان کیا جاتا ہے کہ ایک نوجوان سخت بیمار ہوا جس پر اس کی والدہ نے نذر مانی کہ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو شفاء عطاءفرمادے تو میں سات دن کے لئے دنیا سے نکل جاؤں گی، چنانچہ شافئ مطلق نے مریض کو شِفاء عطاء فرمادی مگر وہ عورت اپنی نذر پوری نہ کر سکی اس کے بعد اس عورت نے خواب دیکھا کہ کوئی بزرگ فرمارہے ہیں اے خدا کی بندی ! تو اپنی نذر پوری کر! تاکہ خدا کی باز پُرس سے محفوظ رہ سکے، صبح ہوئی تو اس عورت نے اپنے لڑکے کو بلا کر تمام واقعہ بیان کیا اور اس سے کہا کہ قبرستان میں میرے لئے قبر کھود کر مجھے اس میں دفن کر دے چنانچہ لڑکے نے اپنی والدہ کے حکم کی تعمیل کی اور اسے زندہ ہی دفن کر دیا اور اس عورت نے قبر میں دعا کی کہ اے میرےپروردگار ! میں نے اپنی وسعت کے مطابق اپنی نذر پوری کر دی اب تو مجھے قبر کی آفتوں سے محفوظ رکھ! اتنے میں کیا دیکھتی ہے کہ اس کے سر کی جانب ایک روشندان ہے عورت نے اس روشندان میں جھانکا تو ایک باغ نظر آیا جس میں دو عورتیں موجود تھیں جنہوں نے اس عورت کو آواز دی کہ بی بی! ہمارے پاس چلی آ! خدا کی قدرت سے وہ روشن دان کشادہ ہو گیا اور جس سے نکل کر وہ عورت با غیچے میں ان دونوں عورتوں کے پاس جا پہنچی اور وہاں پہنچ کر اس نے دیکھا کہ باغ میں ایک پاکیزہ حوض ہے جس پر وہ دونوں عورتیں بیٹھی ہیں اس عورت نے ان دونوں کے پاس پہنچ کر ان دونوں کو سلام کیا لیکن ان میں سے کسی نے اس کے سلام کا جواب نہیں دیا اس عورت نے ان سے پوچھا کہ تم تو ابھی بات چیت کر رہی تھیں آخر میرے سلام کے جواب سے کیا مانع پیش آیا ؟ اس کو ان دونوں عورتوں نے جواب دیا کہ سلام تو اطاعت و بندگی ہے اور ہم یہاں اس سے روک دیئے گئے ہیں ۔ اتنے میں یہ عورت کیا دیکھتی ہے ۔ کہ ان دونوں عورتوں میں سے ایک کے سر پر ایک پرندہ اپنے بازؤں سے ہوا کر رہا ہے اور دوسری عورت کے سر پر ایک پرندہ اپنی چونچ مار رہا ہے، یہ دیکھ کر اس عورت نے پہلی عورت سے دریافت کیا کہ تمہاری فضیلت کا سبب کیا ہے؟ اس نے جواب دیا کہ میں دنیا میں اپنے شوہر کی فرمانبردار بیوی تھی اور میرے دنیا سے رخصت ہوتے وقت میرا شوہر مجھ سے خوش تھا ، بس اسی اطاعت گزاری کے صلے میں اللہ تعالی نے مجھے اپنی اس نعمت سے نوازا ہے۔ پھر اس نے دوسری عورت سے معلوم کیا کہ بی بی آخر تمہاری اس کلفت کا سبب کیا ہے؟ تو اس نے بتایا کہ میں تھی تو نیک بخت مگر شوہر کی فرمانبردار نہ تھی اور میرے دنیا سے رخصت ہوتے وقت میرا شوہر مجھ سے ناخوش تھا لہذا میری نیک بختی کا صلہ اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ باغ عطا فر مایا لیکن شوہر کی نافرمانی اور ناراضگی کے باعث میں اس عذاب میں مبتلاہوں، لہذا میں تم سے درخواست کرتی ہوں کہ جب تم دنیا میں واپس جاؤ تو میرے شوہر سے میرے لئےسفارش کرنا ممکن ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے اور راضی ہو جائے ۔ چنانچہ جب اس مدفونہ عورت پر سات دن گزر چکے تو ان دونوں عورتوں نے اس کو بتایا کہ دیکھو اب تم اپنی قبر میں چلی جاؤ تمہارا لڑکا آیا ہوا ہے۔ اس بات کو سن کر اس عورت نے اپنی قبر میں آکر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اس کا لڑ کا قبر کھودرہا ہے پھر جب وہ لڑکا اپنی والدہ کو لے کر گھر پہنچا تو خبر مشہور ہوگئی کہ فلاں عورت اپنی نذر پوری کر کے قبر سے نکل کر آئی ہے۔ اس خبر کو سن کر جوق در جوق لوگ اس کی ملاقات کو آنے لگے جن میں اس عورت کا شوہر بھی تھا جس نے اس عورت سے اپنی سفارش کی درخواست کی تھی اس عورت نے اس شخص سے اس کی بیوی کا تمام حال بیان کر کے اس کی سفارش کی جس پر اس شخص نے بیوی کا قصور معاف کر دیا تو اس عورت نے خواب میں دیکھا کہ اس کی بیوی اس سے کہہ رہی ہے کہ بی بی تیری وجہ سے اللہ نے مجھے عذاب سے نجات دے دی تیرے بھی اللہ گناہ معاف کرے اور تجھے اس کی بہتر جزا عطا فرمائے۔ (بحوالہ حکایتوں کا گلدستہ )
حاصل ..... دیکھو شوہر کی فرمانبرداری کا کتنا بڑا صلہ ہے اللہ تعالٰی ہماری تمام بہنوں کو اطاعتِ شوہر کی توفیق عطاء فرمائے اور ہر آن حقوق العباد کی فکر کرنے اور اسےپورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العلمین۔
🖋ابنِ افتخار قاسمی۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
🧫 بچوں کو غیبت کا زہر نہ پلائیں ...!!
غیبت کرنا ایک بڑا گناہ، اور ہلاکت خیز برائی ہے، اس کی زہرناکیاں بہت زیادہ ہیں، یہاں صرف یہ بتانا ہے کہ جب بڑے لوگ بچوں کے سامنے بڑوں کی غیبت کرتے ہیں، تو غیبت کا زہر کس طرح بچوں کی رگوں میں سرایت کر جاتا ہے، اور پھر ان کی کتنی مسموم اٹھان ہوتی ہے۔
ایک خاتون کو اپنے سسرالی رشتے داروں کی پیٹھ پیچھے برائی کرنے کا خاص شوق تھا، ان کے گھر جب کوئی پڑوسن یا سہیلی یا میکے کا کوئی رشتے دار آتا تو وہ جی بھر کر اپنے سسرالی رشتے داروں کی غیبت کیا کرتی تھیں، ان کے بچے بھی غور سے ان کی غیبتوں کو سنا کرتے تھے، بچے ذرا بڑے ہوئے تو انہوں نے خود ان بچوں سے ان کے دادا دادی، چچاؤں چچیوں اور پھوپھیوں کی برائیاں اور خامیاں بیان کرنا شروع کردیا۔
بڑے ہوتے ہوتے لڑکوں کا ذہن یہ بنا کہ ان کے خاندان کے سب لوگ بہت خراب، ان کے بدخواہ اور ان کے والدین کی حق تلفی کرنے والے ہیں، پورے خاندان میں صرف ان کے امی ابو اچھے ہیں، باقی سب خراب ہیں۔ کچھ عرصے بعد ان کے دل سے ان کے امی ابو کا احترام بھی کم ہونے لگا، کیونکہ فطری طور پر یہ باور کرنا ممکن نہیں تھا کہ دادا دادی اور سارے چچا اور ساری پھوپھیاں تو خراب ہیں اور صرف ابو جان گندگی کے ڈھیر میں گلاب کا پاکیزہ پھول ہیں۔ احترام کا پورا محل کھنڈر بن جائے تو ایک سالم دیوار بھی بدنما ہی لگتی ہے۔ ماں نے خاندان کے تمام بزرگوں کی وقعت گرائی، لیکن ساتھ ہی باپ کی وقعت بھی مٹی میں مل گئی، وہ وقت بھی آیا جب ان بچوں نے اپنے باپ کی پگڑی اچھالی، اور ماں کے ساتھ بدکلامی کی۔
لڑکیوں کا ذہن یہ بنا کہ سسرال ایک ایسا گھر ہوتا ہے، جس میں شوہر کے سوا سب لوگ نہایت شرپسند اور قابل نفرت ہوتے ہیں، ان سے جس قدر دور رہا جائے اتنا بہتر ہے۔ انہوں نے پہلی ہی نظر میں ساس اور نندوں کو چڑیلوں کی صورت میں دیکھا، اور کبھی انہیں آزمانے کی زحمت بھی نہیں کی۔ یہ مبالغہ نہیں بلکہ عین مشاہدہ ہے، اور ایک خاتون کی نہیں، بہت سارے گھروں کی کہانی ہے۔
میں ایک ایسی خاتون سے بھی واقف ہوں جس نے اپنے بچوں کے سامنے اپنے سسرالی رشتے داروں کی ہی نہیں بلکہ اپنی سوکن کی بھی ہمیشہ تعریف کی، بچوں کے دل میں دادا دادی کا احترام ایک عقیدے کی طرح بٹھایا۔ کبھی بچوں نے کسی پھوپھی یا چچی کی شکایت کرنے کی جرأت کی تو اس کو سختی سے ٹوک دیا، انجام کار خاندان کے سارے بزرگوں کا احترام کرنے والے بچے اپنے والدین کے احترام میں بھی پیش پیش رہے۔ بزرگوں کے احترام کے عالیشان مینار وقت کے ساتھ اور بلند ہوتے چلے گئے۔
جن بچوں کی تربیت غیبت کے سائے میں ہوتی ہے وہ زہریلے پودے کی طرح ہوجاتے ہیں، پھر ان سے کسی خیر کی امید رکھنا مشکل ہوتا ہے، ان کی نظر میں ہر شخص نہایت برا، خود غرض اور قابل نفرت ہوتا ہے۔ جبکہ انہیں بچوں کے معصوم ذہن کو اگر غیبت کے زہر سے بچائیں اور ان کے دلوں میں رشتے داروں کے لئے احترام اور محبت کو پروان چڑھائیں اوران کے سامنے دل کھول کر ان کے بڑوں کی خوبیوں کو بیان کریں تو وہ پورے خاندان کے لئے ایک سایہ دار درخت بن جاتے ہیں جس کے پھول بہت خوشبودار اور پھل نہایت شیریں ہوتے ہیں۔
غیبت کی زہرناکیوں نے اسلامی تحریک کو بھی بہت نقصان پہونچایا ہے، ایسے تحریکی بزرگوں سے میں واقف ہوں جن کی نجی مجلسوں اور گفتگووں میں بہت سارے رفقائے تحریک کی جم کر غیبت ہوا کرتی تھی، کسی کے کردار پر ضرب لگائی جاتی تھی تو کسی کی نیت پر حملہ کیا جاتا تھا، کسی کے معیار کو پست بتایا جاتا تھا تو کسی کے افکار میں کیڑے نکالے جاتے تھے، یہ غیبتیں ان کے بچے بھی غور سے سنا کرتے تھے، آخر بچوں کا ذہن یہ بنا کہ اسلامی تحریک میں نیچے سے اوپر تک سب لوگ بدعنوان اور مفاد پرست ہیں، تحریک اپنے راستے سے ہٹ گئی ہے اور منزل کو بھول گئی ہے، صرف ہمارے ابوجان اور ان کے دوچار دوست ہیں جو تحریک کے مخلص اور اس کے نصب العین کے امین ہیں۔ ہمارے ابوجان نے تحریک کے لئے بڑی قربانیاں دیں، لیکن لوگوں نے ذرا قدر نہیں کی۔ غرض یہ کہ تحریک کے گہوارے میں ایسی نسل تیار ہوئی جو تحریک کی قیادت کو مفاد پرست اور تحریکی کیڈر کو غیر مخلص سمجھتی تھی، اس کے خیال میں اس کے ابو نرے احمق تھے جو ایسے غلط لوگوں کے درمیان پھنس گئے تھے۔ چنانچہ نئی نسل نے خود کو اس ’’حماقت‘‘ سے دور رکھا۔
غیبت کا شوق فرمانے والے اگر ذرا سا غور کرلیں کہ ان کی غیبت کی وجہ سے ان کے بچوں کی شخصیت میں کس قدر ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے، تو شاید اپنے بچوں کے اچھے مستقبل اور خوبصورت شخصیت کی خاطر ہی اس برائی سے خود کو پاک کرلیں۔
'منقول'
دلچسپ اور دینی مضامین وحکایت کے شائقین حضرات لنک پر کلک کرکےچینل کو فالو کریں👇🏻
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
♨️ یہاں بیٹیاں اپنی ا٘نا کی خاطر نکھٹُّو، نکمے اور نشئی لڑکوں سے بیاہ دیں گے، پر کسی غیر برادری کے نیک صالح بچے سے رشتہ نہیں کریں گے .!!
👈 ایک لڑکی کی کہانی ...!!
میری عمر چونتیس سال ہے، دو بھائیوں کی اکلوتی بہن ہوں، خوبصورت ہوں، میں بہت اچھی فیملی سے ہوں، والد صاحب کی پچاس ایکڑ زمین ہے، میں نے ایم. فل. کیا ہے، دو بھائی ہیں ایک برطانیہ دوسرا سعودیہ میں سیٹل ہے، "یونیورسٹی کے آخری سال میں ایک لڑکا مجھے پسند کرنے لگا، دیندار اور شریف گھرانے سے تھا اور ہم سے زیادہ امیر تھا" اس نے مجھ سے بات کی اور کہا کہ میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں میری رضامندی سے میرے گھر رشتہ بھیجا، میں بہت خوش تھی کہ اس نے باقی لڑکوں کی طرح محبت کے دعوے نہیں کیے، فلرٹ نہیں کیا ڈائریکٹ عزت سے اپنانے کی بات کی میرے ماں باپ بھائی اس پر بہت خوش ہوئے پھر جب انکی برادری پوچھی تو والد صاحب نے فوراً انکار کردیا کہ ہم اپنی برادری سے باہر رشتہ نہی کرسکتے۔
وہ لوگ چلے گئے، لڑکے نے والد صاحب کی بہت مَنَّت سماجت کی "ایک بار تو ڈیرے پر آگیا تو والد صاحب نے اسے پیٹا اور بےعزت کرکے نکال دیا میرے والدین نے دو حج کیے ہیں اور بیسیوں بار عمرے کر چکے پر مجھے ان سے نفرت ہوتی جارہی ہے، بہت رشتے آئے پر غیر برادری سے، والد صاحب نہیں مانے میرے بالوں میں چاندی اترنے لگی ہے میری سہیلیوں کی تمام کلاس فیلوز لڑکیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں پر میری نہیں ہوئی ایک جگہ سے رشتہ آیا تھا وہ برادری کے تھے زمین جائداد بہت تھی لڑکا اکلوتا تھا پر میں نے انکار کردیا کہ وہ لڑکا نشہ کرتا ہے باپ اور سعودیہ والے بھائی جو چھٹی میں آئے تھے، انہوں نے مجھے بہت مارا کہ تو بدکردار ہے ابھی تک اسی لڑکے سے محبت کرتی ہے؟ تُو اس کے ساتھ گندی تھی! شادی سے پہلے سب لڑکے ایسے چھوٹے موٹے کام کرتے ہیں پھر شادی کے بعد سُدھر جاتے ہیں بھائی! اللہ کی قسم میرے دل میں اس کے لیے ایسی کوئی بات نہیں تھی وہ ایک نیک ماں باپ کا بیٹا تھا "اگر چاہتا تو مجھے بھگاکر لےجاتا کورٹ میرج کرتا میرے باپ نے اسے ذلیل کیا، مجھے اغوا کرلیتا، پر اس نے ایسا کچھ نہیں کیا" کہتا ہم خاندانی لوگ ہیں میرا ضمیر میرا دین میری تربیت مجھے اسکی بات کی اجازت نہیں دیتی، کبھی کبھی دل کرتا ہے خودکشی کرلوں پر میں بزدل یہ بھی نہیں کرسکتی ۔
دور جہالت میں بیٹیوں کو زندہ درگور کیاجاتا تھا اچھا تھا ایک ہی بار مرجاتی تھیں "پر بھیا اب تو پل پل بیٹیاں مرتی ہیں ہم نے تو جہالت کی تمام حدیں پار کرلی ہیں" میں آپ کے ساتھ چار سال سے ایڈ ہوں، پتہ نہیں آپ میرے بارے میں کیا سوچتے ہوں گے آپ سے التماس ہے کہ
اس پر لکھیں "والدین کو بتائیں اسلام میں ذات برادری کی کوئی قید نہیں ہے نیک صالح ہونے کا کہا گیا ہے رزق کا ذمہ بھی رب کا ہے" والدین کو بتائیں انکی نماز روزے حج انکے کسی کام نہ آئیں گے جب جوان اولاد شادی کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی شادی ناکریں "والدین سے کہیں خدارا اپنے بچے بچیوں کو پوچھ لیں انکی پسند ناپسند، انکو زناء کی طرف مت دھکیلیں میں بہت روتی ہوں نفسیاتی مریض بن چکی ہوں پر میرے ماں باپ ابھی تک اپنی ضد پر قائم ہیں" پلیز مجھے غلط مت سمجھیے گا
میرے حق میں دعا کیجیےگا انتہائی افسوسناک صورتحال ہے۔ اسی لیے ایک بار لکھا تھا کہ "آجکل بچوں سے زیادہ اس قسم کے والدین کو تربیت کی ضرورت ہے۔۔۔۔!"
✍🏻دُرّۂ زماں۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 بیٹی کی پسند __!!!!!
بیٹی جب بھی شادی کیلئے اپنی پسند کا اظہار کرے اسے نظر انداز ہرگز ناکریں اور نا ہی اس پر بھڑکنے کی حماقت کریں بلکہ تحمل سے اسکی بات سنیں،
جس کو وہ پسند کرتی ہے اس کے بارے میں اس سے ساری جانکاری لیں اگر اس کی دی ہوئی جانکاری میں پختگی دیکھیں تو اس کے پسندیدہ انسان کو پورا موقع دیں تاکہ آپ اپنی بیٹی کی جانکاری کی تحقیق کر سکیں اگر تو وہ انسان آپ کی بیٹی کی دی گئی جانکاری کے مطابق ہو تو شرافت سے دونوں کی شادی کروا دیں،
اور اگر وہ انسان جانکاری کے خلاف ہو تو بیٹی کو اس کا اصلی چہرہ دیکھا دیں وہ خود ہی پیچھے ہٹ جاۓ گی اگر آپ نے اسے اپنی پسند کے اظہار پر نظر انداز کیا اور ڈانٹ ڈپٹ کر کے اسکی عزت نفس کو مجروح کیا تو وہ آپ کو دشمن کی نظر سے دیکھے گی ایسی صورت حال وہ کوئی بھی غلط قدم اٹھانے میں ہرگز دیر نہیں کرے گی،
غیرت دیکھانی ہے تو اس وقت دیکھاؤ جب بیٹی اپنے منہ سے اپنی پسند کا اظہار کرے بیٹی کے گھر سے بھاگ جانے کے بعد جو جاگتی ہے وہ غیرت نہیں حیوانیت ہوتی ہے غیرت کا تقاضہ یہ ہے بچوں کی پسند نا پسند کا احترام کیا جاۓ اگر بچوں میں پختگی کا پہلو ہو تو انکو انکی پسند کا انسان چننے کا حق دیا جاۓ جیسے حضور ﷺ نے اپنی بیٹی فاطمہ سے انکی رضا مندی پوچھ کر انکو حق دیا حضور ﷺ سے بڑا غیرت مند باپ کائنات میں کوئی نہیں آیا جہاں حضور ﷺ کی دوسری سنتوں پر چلتے ہو وہاں بیٹی کی رضا مندی پوچھنے والی سنت پر بھی چلو رسموں رواج بھاڑ میں جائیں جس نے زندگی بسر کرنی ہے اس کا اپنی زندگی پر سب سے بڑا حق ہوتا ہے..
منقول از القلم
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ
۱۳ جمادی الاول ۱۴۴۵ هـ | 28 نومبر 2023 م
اردو زبان کے چند بہترین چینلز اور گروپس:
❍╍╍❨ فہرست ◄ ❸ ❩╍╍❍ :-
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🔵 انجینئر محمد علی مرزا
🔸موصوف کے بیانات
🔵 محمد رضا ثاقب مصطفائی
🔸موصوف کے بیانات
🔵کلاسک شاعری
🔸شاعری ملے گی
🔵جامع الترمذي
🔸ڈاکٹرعبدالرحمان فریوائی تحقیق البانی
🔵مولانا طارق جمیل و مفتی طارق مسعود
🔸موصوف کے بیانات
🔵ادب کدہ
🔸اردو ناولز اور بکس
🔵سنن النسائي
🔸حافظ محمدأمين تحقیق زئی
🔵اصلاحِ نفس و خود احتسابی
🔸فقط دین کی اشاعت
🔵کورولس عثمان اُردو
🔸کورولس عثمان اُردو میں
🔵️اسلامک گروپ
🔸قرآن و حدیث
🔵سنن إبن ماجه
🔸الشیخ عطاء اللہ ساجدتحقیق
🔵تسجیلات حرمین چینل
🔸حرمین فوٹوس ویڈیوز
🔵الرقیہ الشرعیہ(قرآن و حدیث سے علاج)
🔸قرآن و حدیث سے جادو جنات
🔵واٹس ایپ گروپ لنکس
🔸واٹس ایپ کے گروپس کے لنکس
🔵شاہ ملت آفیشیل
🔸مولانا سید انظر شاہ صاحب قاسمی بنگلور کا بیانات
🔵التراويح و التهجد الحرمين
🔸تراویح و تھجد نمازوں کی ریکارڈنگ آڈیو ویڈیو
🔵قرآن کورین ٹرانسلیٹ
🔸قرآن کا ترجمہ کورین زبان میں
🔵مجموعہ داعــیــانِ اســــلام
🔸قرآن اور صحیح حدیث
🔵داستان محبت
🔸شاعری
🔵السلاسل التدريبية
🔸عزبی زبان وادب کی تدریس اور نشرو اشاعت
🔵ڈاکٹر فرحت ہاشمی
🔸بیانات
🔵سیف خان بابر
🔸معاشرے میں غلط سوچ
🔵پاسبانِ علومِ نبوت
🔸سیرت، واقعات، مسائل دینیہ
🔵بزمِ ناول و اشعار
🔸اُردو میں ناول اور اشعار
🔵بزم سجاد گروپ
🔸صرف دینی باتیں
🔵مکتبہ ازھر
🔸اہل سنت و الجماعت دیوبند کتب
🔵️سلسلہ سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
🔸سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
🔵️مولانا طارق جمیل صاحب
🔸موصوف کے بیانات
🔵ایڈو فیض سعید
🔸موصوف کے بیانات
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات چینل
🔸کہانیاں اور دلچسپ معلومات
🔵علم و ادب
🔸اقوال زریں اچھی باتیں چھوٹی مگر سبق آموز
🔵 مفتی محمد تقی صاحب
🔸بیانات
🔵اسلامک ازکار اور حدیث / Da'wah - Call to Allah
🔸English Islamic Post
🔵داســـتانِ مجــــ⚔ـــاہــدیـــن
🔸مجاہدوں اور غازیوں کے واقعات
🔵حــــدیثِ رســــــولﷺ
🔸سـرورِ کائناتﷺ کی مستنـد صحیــح احادیث
🔵رعـــد بن محمــد الكـــردي
🔸رعـــد بن محمــد الكـــردي کی تلاوت
🔵ابن سینا • اُردو
🔸ابن سینا کی زندگی پر ڈراما
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات گروپ
🔸کہانیاں اور دلچسپ معلومات سینڈ
🔵 اشعار غالب
🔸دلچسپ اور خوبصورت شعر وشاعری
🔵محبت کے افسانے
🔸اردو شعر و شاعری گروپ
🔵آو عربی زبان سیکھیں فطری انداز میں
🔸قرآن وحدیث کے فیوض سے مستفید ہونا،باہم عربی میں گفتگو
🔵تجوید القرآن
🔸قرآن مجید تجوید کے ساتھ اور تجوید کے رولز
🔵اُردو عربی گرائمر
🔸قرآن کو بہتر انداز میں جانیئے
🔵 تاریخ اسلام اور اسلامی کہانیاں
🔸انبیاء کرام کی زندگی کے بارے میں
🔵 پیام انسانیت
🔸ایک سے بڑھ کر ایک اسلامک پوسٹ
🔵آج کی بات
🔸علمی و ادبی تحاریر
🔵غضب شاعری
🔸پاکستان کا نمبر1 اردو شاعری گروپ
🔵تنبیہات | مفتی عبدالباقی اخوانزدہ
🔸معاشرے میں پھیلی من گھڑت روایات
🔵تعالوا نتکلم بلغۃ القران
🔸عربی گفتگو کے شوقین حضرات کے لئے
🔵حنظلہ کتب خانہ
🔸 کتابوں کی تشہیر تاکہ لوگ اس سے مستفید ہو
🔵حمد و نعت اکیڈمی دیوبند
🔸حمد و نعت ملے گی
🔵جنرل نالج
🔸 ہر قسم کی معلومات سے بھرپور
🔵اقوال زریں
🔸ہر قسم کی دین و دنیاوی سنہرے اقوال سے بھرپور
🔵یادگار سفر
🔸شعر و شاعری دینی و اصلاحی باتیں
🔵سنہرے اقوال
🔸اسلامی معلومات کوئز سنہرےاقوال
🔵ایک غلط سوچ
🔸ہمارے معاشرے میں موجود غلط سوچ اور غلط رواجوں کے متعلق
🔵پوشیـدہ راز گروپ
🔸ازدواجی زندگی خوشگوار بنائیں
🔵باورچی خانہ
🔸نت نئی اور مزیدار کھانوں کی ویڈیوز
🔵بزم نعت النبی گروپ
🔸مقصد نعت النبی سینڈ
🔵ہنستے رہیںٔے مسکراتـے رہیںٔے
🔸لطیفے چٹکلے پیش کرنا ہـے
🔵نصیحت اور قیمتی باتیں
🔸صرف نصیحتیں اور قیمتی باتیں
🔵 آج کی بہت اچھی بات
🔸اچھی باتیں نصیحتیں اور دینی واقعات
🔵بادہ خانہ
🔸پر لطف اشعار جو روح کو گرما دیں
🔵نماز نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
🔸ترتیب ڈاکٹرشفیق الرحمن تحقیق وتخریج حافظ زبیرعلی زئی
🔵استادہ رخسانہ اعجاز صاحبہ
🔸موصوف کے بیانات
🔵بزم اقبال
🔸علامہ اقبالؒ شاعری اور صوفیانہ شاعری
🔵اردو شاعری
🔸صرف شاعری سینڈ کرنا
🔵اسلامی سوال وجواب کوںٔز
🔸فہم دین کو سوالات کی شکل میں آسان انداز میں امت مسلمہ کے سامنے پیش کرنا
🔵سنن أبي داؤد
🔸ترجمہ اورتشریح شیخ ابوعمارفاروق سعیدی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نوٹ : جو حضرات اپنے گروپ و چینل کی تشہیر کروانا چاہتے ہیں وہ اپنے چینل یا گروپ کا نام، مختصر تعارف اور ممبر کی تعداد لکھ کر ارسال فرمائیں ↶
👉 @PleasingAllah
👉 @Adoring_Allah
♻️Ⓜ️♻️
سوشل میڈیا پر موجود لڑکیوں کی راہنمائی کرتی ایک اہم تحریر ...!!
جتنی بھی لڑکیاں میری یہ پوسٹ پڑھ رہی ہیں ان سے گزارش ہے کہ زندگی میں کتنی ہی بڑی آفت و مصیبت میں پھنس جاؤ اپنے والدین, بھائی اور سرپرستوں کے بجائے کسی دانشور یا سوشل میڈیا، فیس بکی مصلح سے اپنے درد کا درماں مت مانگنا برباد ہوجاؤ گی۔
سوشل میڈیا، فیس بک واٹسپ کی اس دنیا میں 99 فیصد جھوٹ و فریب ہے، نظر کچھ آتا ہے ہوتا کچھ ہے، رابطے سے پہلے آپ کو مسیحا نظر آنے والے رابطے کے بعد وحشی بن جاتے ہیں اور ہاں یہ ساری بے غیرتی بھائی بہن بنانے ہی سے شروع ہوتی ہے لہذا اس بات کو اپنے بھیجے میں گھسا کے تالا مار لیں کہ جس طرح اجنبی لڑکا لڑکی دوست نہیں ہوسکتے بالکل اسی طرح بہن بھائی بھی نہیں ہوسکتے، بلکہ یہ حملہ آور ہونے کے لیے زیادہ میٹھی چھری ہے،
اس لئے مکرر عرض ہے اپنے گھر کے حالات جتنے بھی ناگفتہ ہوں کوشش کریں اپنے محرم رشتوں سے انڈرسٹینڈنگ بنائیں اور ان سے اپنے مسائل شیئر کریں اور محرم رشتوں کو بھی انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بچوں کو خاص کر بیٹیوں کو ایسا ماحول دینا چاہیے کہ وہ آپ کو جلاد نہیں دوست نما صاحب اولاد سمجھیں۔
فیس بکی لڑکیوں سے ایک بات اور
اکثر لڑکیاں اپنی پروفائل کے بائیو میں لکھتی ہیں NO INBOX ، پھر اگر کوئی انباکس میں آکر اپنی اوقات و تربیت دکھا جائے تو پوسٹیں کر کے ہریسمنٹ کا رونا روتی ہیں، میرا آپ لڑکیوں سے ایک بنیادی سا سوال ہے کہ جب آپ نے فیس بک کو صرف پوسٹنگ کے لیے استعمال کرنا ہے تو میسنجر انسٹال کرنے کی ضرورت کیا ہے؟
دیکھیے مجھے معلوم ہے کہ آپ کا میسنجر پر ہونا کسی کو یہ حق نہیں دے دیتا کہ وہ وہاں آکر میسج ٹھوک دے لیکن جب آپ اس بات پر متفق ہیں کہ اس مصیبت خانے کی افادیت ایک فیصد اور ذلالت سو فیصد ہے تو اسے ان انسٹال کر کے جان چھڑائیں ورنہ یہ آپ کی پرسنل لائف کا ایسا دروازہ ہے جسے کوئی کبھی بھی کھول کر اندر گھس آئے گا سو پلیز اپنے عمل سے ثابت کریں کہ آپ واقعی خباثتوں کا سد باب چاہتی ہیں..
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 بیوی سے دنیا کی راحت ہے .....!!!!
شاہجہاں پور میں ایک صاحب نے بڑھاپے میں نوے برس کی عمر میں شادی کی تھی، لڑکوں نے اعتراض کیا، لڑکیاں بہوئیں سب خلاف تھے اور یہ کہتے تھے کہ ہم لوگ آپ کی خدمت کے لئے موجود ہیں اس عمر میں آپ کو نکاح کی کیا ضرورت ہے‘ خدمت کیلئے آپ کی اولاد بہت ہے،
بڑے میاں نے کہا تم میری مصلحت کو کیا سمجھ سکتے ہو تم نہیں جانتے بیوی کے برابر مجھے کوئی راحت نہیں دے سکتا،
اتفاق سے بڑے میاں بیمار ہو گئے، اور بیماری بھی دَستوں کی اور ان دستوں سے بے حد بدبو کہ مکان تک سڑا جاتا تھا لڑکے لڑکیوں وغیرہ میں سے کوئی پاس نہ آیا سب نفرت کرتے تھے، لڑکے بہو بیٹیاں چھوڑ کر الگ ہو گئے اور بدبو کی وجہ سے کوئی بھی پاس نہ آتا مگر بیوی اس وقت بھی خدمت گزار تھی اس بیچاری نے خدمت کی، اور ذرا بھی نفرت نہیں کی، باوجود اس کے کہ نئی شادی ہو کر آئی تھی‘ اور عمر بھی تھوڑی تھی، بے چاری ہر وقت سہارا لگا کر بٹھاتی، ان کو پیروں پر بٹھاکر پاخانہ کراتی اور استنجاء کرا کے کپڑوں کو پاک و صاف کرتی دن میں بیس پچیس دست بھی آجاتے تھے تو وہ ہر دفعہ ان کو پاک و صاف کر کے لٹاتی تھی، کپڑوں کو دھوتی صاف کرتی تھی اس وقت بڑے میاں نے کہا کہ میں نے اس دن کے واسطے نکاح کیا تھا پھر وہ بیماری سے شفایاب ہوئے تو۔۔۔۔۔
لڑکوں کو بلایا اور کہا تم نے اپنی خدمت کا حال دیکھ لیا اسی کے بھروسے پر مجھ سے کہتے تھے کہ تمہیں شادی کی کیا ضرورت ہے، اب تم نے ضرورت دیکھ لی، اگر اس وقت میری بیوی نہ ہوتی تو تم تو چھوڑ کر الگ ہی ہوگئے تھے میں اکیلا پڑا سڑتا رہتا،
حقیقت میں بیماری میں بہو بیٹیاں ہرگز وہ کام نہیں دے سکتیں جو بیوی دے سکتی ہے، خدا تعالیٰ نے یہ راحت اِسی تعلق میں رکھی ہے، بیوی سے دنیا کی راحت ہے،
(التبلیغ صفحہ ۱۴۶ جلد ۱۴)
📚 اسلامی شادی، ص٢٨
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
🚰 ہندو لڑکے سے پیار کا انجام ...؟؟
🖋 خالد سیف اللہ صدیقی ؛
معاملہ یوپی کا ہے۔ آفرین نامی ایک مسلم لڑکی جو بارہویں کلاس کی طالبہ تھی کو ایک ہندو لڑکے سے پیار ہوگیا۔ پیار دھیرے دھیرے بہت بڑھ گیا۔ ایک روز آفرین اور اس کا ہندو دوست ؛ دونوں بازار میں گھوم رہے تھے۔ کسی کی نظر پڑ گئی ، اور اس نے اس کے گھر والوں کو اس کی شکایت کر دی۔ خبر پا کر لڑکی کا بھائی اور اس کا باپ بازار آئے ، اور موقع سے لڑکی کو پکڑ لیا۔ بھائی اور باپ لڑکی کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر گھر لے جانا چاہ رہے تھے ؛ مگر لڑکی جانے کا نام نہیں لے رہی تھی ، اور بھائی اور باپ سے چھوٹ کر بھاگنا چاہتی تھی۔ اس پر بھائی اور باپ نے لڑکی کی سر بازار پٹائی کر دی۔ انتہا یہ کہ اس کے باوجود لڑکی گھر جانے پر رضا مند نہ ہوئی۔ پھر اس کی والدہ کو بلوایا گیا ، اور کسی طرح سمجھا بجھا کر لڑکی کو گھر لے جایا گیا۔
گھر پہنچنے کے بعد گھر والوں نے لڑکی کی بہت پٹائی کی ، اتنی پٹائی کر دی کہ آخر بے چاری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
اگلے روز گھر اور گاؤں والوں نے اس کو قبرستان لے جا کر دفن کر دیا۔
جب پولیس کو اس واقعے کی اطلاع ہوئی ، تو اس نے بھائی اور باپ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ، اور لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے قبر سے کھود باہر نکالی گئی۔
اس پورے واقعے پر آپ غور کیجیے ، اور سوچیے کہ کیا یہ کوئی معمولی واقعہ تھا ؟ ذرا اندازہ لگائیے ، آفرین کی اس نوع کی موت سے اس کے گھر ، خاندان اور رشتے ناطے والوں پر کیا بیت رہی ہوگی!
بھائی اور باپ کے لیے اپنی بیٹی کی موت ہی کیا کچھ کم بڑی افسوس و غم ناک بات تھی ؟ اوپر سے ان کے خلاف مقدمے کے اندراج نے جلتے پر تیل کا کام کیا۔
بلاشبہ یہ معمولی حادثہ نہیں تھا۔
ساتھ ساتھ اس پر غور کیجیے کہ یہ حادثہ کیوں پیش آیا ؟
ہم سمجھتے ہیں کہ اگر لڑکی کے گھر والے شروع سے اس کی تعلیم کے ساتھ اس کی تربیت کا بھی اہتمام کرتے ، اسی طرح اس کی نقل و حرکت پر پوری نظر رکھی جاتی ، اس کو دینی اور اسلامی ماحول فراہم کیا جاتا ، اسی طرح اس کو تعلیم کے لیے دینی اور اسلامی ادارہ فراہم کیا جاتا ، تو امید قوی تھی کہ یہ سب کچھ حادثات پیش نہ آتے ، آفرین آج عبرت کا سامان نہ بنتی ، اور اس کے اہل خانہ و تعلق دار حضرات یوں پشیمان اور مغموم و ملول نہ ہوتے۔
اور بھی بعض وجوہ ہو سکتے ہیں۔
اللہ تعالے ہم سب کی حفاظت فرمائے! ہماری آل اولادوں اور نسلوں کے دین ایمان اور عزت و آبرو کی پوری پوری حفاظت فرمائے۔ آمین!
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
🔥 آج کل حرام ریلیشن اتنے بڑھ گۓ ہیں💔
بس نفس کی تسکین کے لیے لڑکیاں لڑکے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں، ، بات یہاں تک بڑھ گٸ ہے اگر لڑکے ٹاٸم پاس کر رہے ہیں ، تو وہیں لڑکیاں اپنے نفس کی تسکین کی خاطر ٹاٸم پاس کرنے میں لگی ہوٸیں ہیں ،
وہ جانتی ہیں یہاں شادی کبھی نہیں ہو سکتی ، لیکن نفس کی پیروی میں اپنا مقام ہی بھلا بیٹھی ہے بنت حوا،💔
- خدارا ہوش کے ناخن لیں ، کل آپ کی شادی ہونی ہے ، ہر ایک مرد ہی پاکیزہ بیوی کی خواہش رکھتا ہے ، جیسے آپ کی خواہش ہے آپ کو کوٸی پاکیزہ شوہر ملے ، اسی طرح مرد کی بھی خواہش ہوتی ہے اسے پاکیزہ بیوی ملے ، لہذا چھوڑ دیں یہ سب کچھ ابھی بھی وقت ہے اللہ کی طرف آجاٸیں ،اس سے پہلے کے دیر ہو جاۓ، اور سواۓ پچھتاوے کے کچھ ہاتھ نہ آۓ
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم کون سا گندی باتیں کرتے ہیں ہم تو بس چیٹنگ ہی کرتے ہیں۔۔۔لیکن یہ جو صرف چیٹنگ بھی ہوتی ہے نا بلاوجہ کی یہ بھی حرام ہے اور آہستہ آہستہ آپ گناہ کے راستے پر چل پڑتے ہیں
کچھ لڑکے اور لڑکیاں صرف دل بہلانے کے لیے ٹائم پاس کرنے کے لیے باتیں کرتے ہیں حالانکہ لڑکا بھی جانتا ہے کہ میں ٹائم پاس کر رہا ہوں اور لڑکی بھی لیکن پھر بھی وہ حرام ریلیشن میں اپنی قیمتی جوانی کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہوتے ہیں
میں سمجھ سکتا ہوں کہ بہت مشکل ہے اپنے آپ کو غیر محرم سے بچانا لیکن جو انسان جتنا زیادہ غیر محرم سے دور رہے گا غیر محرم سے نظروں کی حفاظت کرے گا اور فالتو اور بلاوجہ غیر محرم سے بات نہیں کرے گا اللّہ اس کو ایسا سکون اور ایسی عبادت کی لذت نصیب فرمائیں گے کہ وہ خود حیران رہ جائے گا کیونکہ جب تک آپ کو عبادت کی لذت نہیں ملے گی آپ کو عبادت کرنے کا مزہ نہیں آۓ گا
جو لوگ نامحرم لڑکے اور لڑکیوں کے ساتھ تعلقات میں ہیں
وہ لوگ ہر وقت اداس بےچین اور پریشان نظر آتے ہیں اور ان کا عبادات میں بھی دل نہیں لگتا اور جب ان کا بریک اپ ہوتا ہے پھر وہ شدید ڈیپریشن میں چلے جاتے ہیں
اس لیے نامحرم سے جتنا ہو سکے دور رہیں اور اپنے آپ کو پاکدامن رکھیں میں پہلے بھی بہت سی پوسٹوں میں اک بات کہتا ہوں کہ پاکدامنی بہت بڑی نعمت ہے اللّہ پاک کی جو ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔
اللّہ پاک ہمیں نامحرم کی محبت سے بچائے اور ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور ہمیں پاکدامنی والی زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین 🤲🏻
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
📲 اے لڑکی، کاش تیرے باپ کا نمبر ہوتا ..!!!
✍🏻: محمد نعمان مکی
مکہ مکرمہ میں موجود ہمارے ایک دوست کل ملاقات کے لیے تشریف لائے، دوران گفتگو انہوں نے ایک ایسا واقعہ سنایا کہ جسے سن کر دل خون کے آنسو رونے پر مجبور ہوگیا۔
انہوں نے سنایا کہ اپریل 2023 رمضان کا مہینہ تھا، اور میں اپنی فیملی کے ساتھ ہاوڑہ ریلوے اسٹیشن سے راجدھانی ایکسپریس ٹرین میں چڑھا، وہ ریزرویشن والی بوگی تھی۔ دراصل مجھے کولکتہ سے پٹنہ کے لیے جانا تھا۔
ابھی میں اپنا لگیج وغیرہ رکھ کر فیملی کو بٹھا ہی رہا تھا کہ ایک طرف سے کسی کے سلام کرنے کی آواز آئی، میں اس طرف متوجہ ہوا تو دیکھا کہ ایک دیندار اور باشرع آدمی سامنے کھڑے ہیں، ان کے لباس اور وضع قطع سے لگ رہا تھا کہ وہ کوئی عالم دین ہیں۔
سلام دعا کے بعد انہوں نے ایک نوجوان بچی کی طرف اشارہ کیا جو برقع میں ملبوس تھی مگر اس کا چہرہ کھلا ہوا تھا، جو کچھ ہی دوری پر کھڑکی کے ساتھ والی سنگل سیٹ پر بیٹھی ہوئی تھی۔ اس لڑکی کے بلکل سامنے والی سنگل سیٹ اس وقت بلکل خالی تھی۔ ان صاحب نے بڑی عاجزی سے کہا کہ وہ میری بیٹی ہے جو پٹنہ جارہی ہے، وہ وہاں ایک ہاسٹل میں رہتی ہے اور کالج میں پڑھتی ہے۔ وہ اس وقت اکیلی سفر کررہی ہے، لہذا آپ سے درخواست ہے کہ ازراہ کرم اس کا خیال رکھیں۔
چونکہ ہمارے دوست بھی شرعی وضع قطع میں تھے تو ممکن ہے کہ ایک باپ کے طور پر انہوں نے امید اور بھروسے کے ساتھ یہ بات کہی ہوگی۔ تاکہ اللہ نا کرے اگر ان کی معصوم سی لخت جگر کو کوئی مسئلہ پیش آ جائے تو کوئی مسلمان بھائی مدد کے لیے موجود ہو۔ لہذا وہ اپنے دل کی تسلی کا سامان کررہے تھے۔ بیٹی تو بہر حال ہر باپ کے لیے قیمتی اثاثہ ہوتی ہے۔ اس کی عزت اور اس کے دل کا سکون ہوتی ہے۔
ہمارے دوست فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا کہ جی ٹھیک ہے، یہ میری فیملی بیٹھی ہوئی ہے، آپ اپنی بچی سے کہہ دیں کہ اگر کچھ ضرورت ہو تو وہ میری اہلیہ سے بات کرلے۔ وہ فرماتے ہیں کہ، چونکہ میں خود بھی سامان اور اپنے بچوں کی فکر میں لگا ہوا تھا تو میں ان سے زیادہ گفتگو نا کر سکا اور نا ہی ان کا کوئی رابطہ نمبر لے سکا۔
جب ریل پلیٹ فارم چھوڑنے لگی تو وہ مولانا صاحب اپنی بچی کو الوداع کہہ کر ریل سے اتر گئے۔ رات کا وقت تھا اور تقریباً چھ سو کلو میٹر کا سفر تھا، اور پوری رات ریل گاڑی میں ہی گزارنی تھی۔ تھوڑی ہی دیر میں میں نے دیکھا کہ اس لڑکی کی سیٹ کے ساتھ والی سیٹ پر ایک ہندو لڑکا آکر بیٹھا، جس نے ہاتھ میں لوہے کا کڑا پہنا ہوا تھا اور ایک زعفرانی رنگ کا دھاگا بھی باندھ رکھا تھا۔ اور وہ دونوں آپس میں بہت ہنس ہنس کر باتیں کررہے تھے۔ ان کو دیکھ کر لگتا تھا کہ ان کی آپس میں گہری دوستی ہے۔ پھر وہ ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر بیٹھ کر سرگوشیاں کرنے لگے۔ اب اس لڑکی نے اپنا حجاب بھی اتار دیا تھا۔
وہ فرماتے ہیں کہ اس منظر کو دیکھ کر میں پریشان ہوگیا کہ یا اللہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ وہ دونوں اپنی شوخی میں ایسے مست تھے کہ انہیں اپنے آس پاس بیٹھے ہوئے لوگوں کا بھی احساس نہیں ہو رہا تھا۔ میں نے اس لڑکی کو ناراضگی سے گھور کر دیکھا، تاکہ کم از کم اس کی وجہ سے اس کو کچھ حیا آئے اور وہ اپنی حرکات سے باز آ جائے۔ مجھے ناراضگی سے گھورتا دیکھ کر وہ تھوڑی دیر کے لیے سٹپٹا سی گئی، لیکن پتا نہیں پھر اس کو کہاں سے ہمت آئی کہ اس نے مجھے بھی نظر انداز کر دیا اپنی عاشقی میں مصروف ہوگئی۔ اس لڑکے کا برتھ اوپر تھا، لیکن وہ اوپر گیا ہی نہیں، بلکہ وہ دونوں ایک ہی برتھ پر پوری رات ایک ہی چادر اوڑھ کر لیٹے رہے۔
میرا دل غم سے پھٹا جا رہا تھا، اور خون کھول رہا تھا۔ میں بار بار سوچتا کہ یا اللہ میں کیا کروں، یہ تو کسی دیندار گھرانے کی بچی معلوم ہوتی ہے۔ کبھی سوچتا کہ ان کی ویڈیو بناؤں، لیکن پھر دل نے گورا نا کیا۔ پھر سوچتا کہ جاکر ان دونوں سے بات کروں اور ان کو روکوں، لیکن پھر سوچتا کہ اگر لڑکی نے سامنے سے یہ پوچھ لیا تم کون ہوتے ہو میرے پرسنل معاملے میں دخل دینے والے تو میرے پاس اس کا کچھ بھی جواب نہیں ہوگا۔ اور ممکن ہے کہ یہ لڑکی الٹا میرے اوپر ہی کچھ الزام نا لگا دے، اس وقت ماحول اور قانون دونوں ہی موافق نہیں ہیں ، اور تو اور میرے ساتھ میری بیوی اور چھوٹے بچے بھی ہیں، لہذا کوئی بھی خطرہ یا جھگڑا مول لینا اس وقت عقلمندی نظر نہیں آرہی تھی۔ اس وقت مجھے اس بات کا شدید افسوس ہوا کہ کاش میں نے اس لڑکی کے والد صاحب سے ان کا نمبر لے لیا ہوتا۔ کم از کم میں صورت حال سے تو ان کو واقف کرا سکتا۔
♻️Ⓜ️♻️
👈 رونگٹے کھڑے کر دینے والا سچا واقعہ، 7/جنوری 2024
کل رات ایک ایسا واقعہ ہواجس نے زندگی کی کئی پہلوؤں کو چھو لیا۔ قریب شام کے7 بجےہونگے، موبائل کی گھنٹی بجی۔ فون اٹھایا تو ادھر سے رونے کی آواز میں نے چپ کرایا اور پوچھا کہ بھابی جی آخر ہوا کیا؟؟ ادھر سے آواز آئی آپ کہاں ہیں؟ اور کتنی دیر میں آ سکتے ہیں؟ میں نے کہا آپ پریشانی بتائیں اور بھائی صاحب کہاں ہیں؟ اور ماں جی کدھر ہیں؟ آخر ہوا کیا ہے؟ لیکن ادھر سے صرف ایک ہی رٹ کہ آپ فوراً آجائیے! میں اسے مطمئن کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ لگے گا پہنچنے میں۔ جیسے تیسے گھبراہٹ میں پہنچا، دیکھا کہ بھائی صاحب، (جو ہمارے جج دوست ہیں) سامنے بیٹھے ہوئے ہیں، بھابی جی رونا چیخنا کر رہی ہیں، 12 سال کا بیٹا بھی پریشان ہے اور 9 سال کی بیٹی بھی کچھ کہہ نہیں پا رہی ہے، میں نے بھائی صاحب سے پوچھا کہ آخر کیا بات ہے؟بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دے رہے تھے، پھر بھابی جی نے کہا؛ یہ دیکھیے طلاق کے کاغذات، کورٹ سے تیار کرا کر لائے ہیں، مجھے طلاق دینا چاہتے ہیں، میں نے پوچھا "یہ کیسے ہو سکتا ہے؟؟؟ اتنی اچھی فیملی ہے، دو بچے ہیں، سب کچھ سیٹلڈ ھے، پہلی نظر میں مجھے لگا کے یہ مذاق ہے، لیکن میں نے بچوں سے پوچھا دادی کدھر ھے؟ تو بچوں نے بتایا: پاپا انہیں 3 دن پہلے نوئیڈا کے "اولڈ ایج ہوم" میں شفٹ کر آئے ہیں، میں نے نوکر سے کہا: مجھے اور بھائی صاحب کو چائے پلاؤ! کچھ دیر میں چائے آئی. بھائی صاحب کو میں نے بہت کوشش کی چائے پلانے کی۔ مگر انہوں نے نہیں پیا اور کچھ ہی دیر میں وہ معصوم بچے کی طرح پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے، اور بولے میں نے 3 دنوں سے کچھ بھی نہیں کھایا ہے، میں اپنی 61 سال کی ماں کو کچھ لوگوں کے حوالے کر کے آیا ھوں، پچھلے سال سے میرے گھر میں ماں کے لیے اتنی مصیبتیں ہوگئیں کہ بیوی نے قسم کھا لی کہ "میں ماں جی کا دھیان نہیں رکھ سکتی"نہ تو یہ ان سے بات کرتی تھی اور نہ میرے بچے ان سے بات کرتے تھے، روز میرے کورٹ سے آنے کے بعد ماں بہت روتی تھی، نوکر تک بھی ان سے خراب طرح سے پیش آتے تھے اور اپنی من مانی کرتے تھے، ماں نے 10 دن پہلے بول دیا: تو مجھے اولڈ ایج ھوم میں ڈال دے۔ میں نے بہت کوشش کی پوری فیملی کو سمجھانے کی، لیکن کسی نے ماں سے سیدھے منہ بات تک نہیں کی، جب میں دو سال کا تھا تب ابو انتقال کرگئے تھے۔ ماں نے دوسروں کے گھروں میں کام کر کے مجھے پڑھایا۔ اس قابل بنایا کے میں آج ایک جج ھوں، لوگ بتاتے ہیں کہ ماں دوسروں کے گھر کام کرتے وقت کبھی بھی مجھے اکیلا نہیں چھوڑتی تھی۔ اس ماں کو میں آج اولڈ ایج ہوم میں چھوڑ آیا ہوں۔ میں اپنی ماں کی ایک ایک دکھ کو یاد کرکے تڑپ رہا ہوں جو انھوں نے صرف میرے لئے اٹھائے تھے۔ مجھے آج بھی یاد ھے جب میں میٹرک کے امتحان دینے والا تھا۔ ماں میرے ساتھ رات رات بھر بیٹھی رہتی تھی۔ ایک بار جب میں اسکول سے گھر آیا تو ماں کو بہت زبردست بخار میں مبتلا پایا۔ پورا جسم گرم اور تپ رہا تھا۔ میں نے ماں سے کہا تجھےتیز بخار ہے۔ تب ماں ہنستے ہوئے بولی ابھی کھانا بنا کر آئی ہوں اس لئے گرم ہے، لوگوں سے ادھار مانگ کر مجھے یونیورسٹی سے *ایل ایل بی* تک پڑھایا، مجھے ٹیوشن تک نہیں پڑھانےدیتی تھی۔ کہیں میرا وقت برباد نہ ہو جائے، کہتے کہتے اور زیادہ زور سے رونے لگے اور کہنے لگے۔ جب ایسی ماں کے ہم نہیں ھو سکے تو اپنے بیوی اور بچوں کے کیا ہوں گے، ہم جن کے جسم کے ٹکڑے ہیں، آج ہم ان کو ایسے لوگوں کے حوالے کر آئے جو ان کی عادت، انکی بیماری، انکے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے ہیں، جب میں ایسی ماں کے لئے کچھ بھی نہیں کر سکتا تو میں کسی اور کے لئے بھلا کیا کر سکتا ہوں، آذادی اگر اتنی پیاری ھے اور ماں اتنی بوجھ ہے تو، میں پوری آزادی دینا چاہتا ہوں، جب میں بغیر باپ کے پل گیا تو یہ بچے بھی پل جاینگے، اسی لیے میں طلاق دینا چاہتا ہوں، ساری پراپرٹی میں ان لوگوں کے حوالے کرکے اس اولڈ ایج ھوم میں رہوں گا۔ وہاں کم سے کم ماں کے ساتھ رہ تو سکتا ہوں، اور اگر اتنا سب کچھ کرنے کے باوجود ماں، اولڈ ایج ہوم میں رہنے کے لئے مجبور ہے تو ایک دن مجھے بھی آخر جانا ہی پڑے گا، ماں کے ساتھ رہتے رہتے عادت بھی ھو جائےگی۔ ماں کی طرح تکلیف تو نہیں ہوگی۔
جتنا بولتے اس سے بھی زیادہ رو رہے تھے۔ اسی درمیان رات کے 12:30 ھوگئے۔ میں نے بھابی جی اور بچوں کے چہروں کو دیکھا، ان کے چہرےپچھتاوے کے جذبات سے بھرے ہوئے تھے، میں نے ڈرائیور سے کہا؛ ابھی ہم لوگ اولڈ ایج ہوم چلیں گے۔ بھابی جی، بچے اور ہم سارے لوگ اولڈ ایج ہوم پہنچے، بہت زیادہ درخواست کرنے پر گیٹ کھلا، بھائی صاحب نے گیٹ کیپر کے پیر پکڑ لیے۔ بولے میری ماں ہے۔ میں اسے لینے آیا ہوں، چوکیدار نے پوچھا "کیا کرتے ہو صاحب"؟
♻️Ⓜ️♻️
💏 آپ کا دل چاہتا ہوگا کہ ميرا شوھر ہر وقت ميرے ساتھ رہے ليکن يہ مت بھوليے کہ.......!!
بہو رانی آپ بھی ذرا سيدھی ہوکر بيٹھيں اور دھيان سے ميری بات سنيں۔
جيسے بيٹے کی شادی اور نئی بہو لانے کے بعد ساس کے کچھ فرائض ہیں ، بالکل اسی طرح اس نئے گھر ميں آنے کے بعد آپ کے بھی کچھ فرائض ہيں۔ جو ادا کرنے کے بعد آپ کو آئندہ زندگی ميں بہت سکون اور اطمينان دے سکتے ہيں۔
آپ نئے گھر ميں قدم رکھتی ہيں تو يہ سوچ کرمت رکھيے گا کہ يہاں ميں شہزادی بن کر آئی ہوں اور جو کچھ ميں ماں باپ کے گھر نہيں کرسکی يہاں آزادی سے کرسکوں گی ۔ يہ گھر جہاں آپ دلہن بن کر آئی ہيں فی الحال آپ کا نہيں آپ کے ساس ، سسر، نندوں ، ديور کا ہے جہاں وہ سالہا سال سے رہ رہے ہيں اور آپ کو اسے اپنا بنانے ميں کافی محنت کرنی پڑے گی جس ميں صبر اور برداشت سب سے اہم ہتھيار ہے ۔
شادی کے ابتدائی دن بہت يادگار ہوتے ہيں۔ مياں بيوی ہمہ وقت ساتھ رہنا چاہتے ہيں ، گھومنا ، پھرنا، دعوتيں اور دنيا جہاں کی باتيں کرتے وقت کا پتہ ہی نہيں چلتا۔ سب آنے والی کے لاڈ اٹھاتے ہيں۔ يہاں پر دلہن رانی کو يہ بات بالکل نہيں بھولنی چاہيئے کہ يہ خاطر مدارات صرف چند دن کی ہيں جونہی زندگی اپنے پرانے ڈھب پر واپس آئی تو روزمرہ کے تقاضے کچھ اور ہوں گے۔
چليے شادی کے پندرہ دن آرام کر ليا ، تھوڑے ہيں ؟ اچھا اچھا ايک ماہ آرام کرليں اور اس کے بعد اس سپنے سے جاگ جائيں جو آپ رسالوں ، ڈائجسٹوں ميں پڑھ کر آئی ہيں ۔ سب سے پہلے تو سيل فون کو سائيڈ پر رکھيں، ہر وقت تسبيح کی طرح ہاتھ ميں اٹھا کر پھرنے کی کيا ضرورت ہے۔ اگر آپ کی نند اور ديور ايسا کرتے ہيں تو کرنے ديجيے ان کا کيا کسی کو نظر نہيں آۓ گا ليکن آپ کی ايک چھوٹی سے چھوٹی بات بھی نوٹ کی جاۓ گی۔ مياں کے کام تو شايد آپ ہنسی خوشی کر ليتی ہوں گی مگر اب گھر کے کاموں کی بھی باری ہے ۔ نہيں نہيں بھئی ذمہ داری لينے کی بات کون کررہا ہے ، بس تھوڑی دلچسپی دکھانی شروع کريں۔ ساس يا نند کچن ميں ہوں تو پاس جا کر کھڑی ہوجائيں اور کوشش کريں کہ کچھ مدد کرديں۔ کھانا بن جاۓ تو کچن سميٹنے ميں مدد کريں۔ کھانا لگاتے وقت برتن لگا ديے ، کھانے سے فارغ ہوکر برتن سميٹ ليے ۔ ميز صاف کرديا۔ اگر کوئی برتن دھونے کھڑا ہوگيا ہے تو اسے اکيلے چھوڑ کر دوسرے کمرے ميں جاکر نہ بيٹھ جائيں بلکہ اس کے ہاتھ سے برتن لے لے کرخشک کرنے والے ريک ميں رکھتی جائيں۔ چاۓ بناتے وقت پيالياں نکال کر ٹرے ميں لگا ديں۔ غرض يہ کہ کچن ميں موجود رہ کر اپنی موجودگی کا احساس دلائيں ۔ آہستہ آہستہ شام کی چاۓ اپنے ذمے لے ليں۔ اس سے گھر والوں پر اچھا اثر پڑؑے گا۔
اسی طرح صفائی ستھرائی کے وقت فرنيچر کی جھاڑ پونچھ اپنے ذمے لے ليں۔ اگر ماسی آتی ہے تو اس سے کام کروانے کا ذمہ اپنے سر لے ليں۔ يہ سب اس ليے کہ اس کی اميد آپ سے کی جاتی ہے کہ آنے والی گھر سنبھالے گی ۔ اس ميں کوئی برائی بھی نہيں اور نہ ہی کوئی غلط بات ہے ، ہاں آتے ہی ساری ذمہ داری نئی دلہن کے سر ڈال دينا غلط ہے يا نئی دلہن کا بالکل سائيڈ پر رہنا غلط ہے۔
اب آتے ہيں رويوں کی طرف ۔ ايک ماں اپنے بيٹوں کے بارے ميں بہت حساس ہوتی ہے۔ اس نے اسے 25، 26 سال ہر وقت اپنے ساتھ اپنے پاس ديکھا ہوتا ہے۔ يہ مرحلہ اس کے ليے کافی مشکل ہوتا ہے جب اسے اپنا بيٹا بانٹنا پڑتا ہے ۔ نئی دلہن ہونے کے ناطے يقينا" آپ کا دل چاہتا ہوگا کہ ميرا مياں ہر وقت ميرے ساتھ رہے ليکن يہ مت بھوليے کہ وہ بيٹا بھی ہے اور بھائی بھی ۔ کل تک وہ ان سب کے ساتھ تھا اب اچانک وہ ان سے دور ہوگا تو کس پر حرف آۓ گا ؟ جی ، آپ پر ۔۔۔ کيا يہ بہتر نہيں کہ آپ اپنے شوہر کو تھوڑی جگہ ديں کہ وہ اپنا کچھ وقت اپنے گھر والوں کے ساتھ بھی گزارے بلکہ اگر آپ ساتھ شامل ہوجائيں تو گھر والوں پر زيادہ اچھا اثر پڑے گا۔
ساس نے اس گھر کو اپنے ڈھب سے کئی سال چلايا۔ آپ آج آئی ہيں ، ايک دم سے اسے بدلنے کی کوشش مت کيجيے۔ اگر ساس تھوڑے سخت مزاج کی ہيں تو تو بالکل بھی نہيں ۔ گھر کو اسی طرح چلنے ديجيے اورخود کو بھی يہ سمجھا ليجيئے کہ مجھے مقابلہ نہيں کرنا بلکہ جگہ بنانی ہے۔ اگر گھر کے کچھ اصول ہيں توشروع ميں بغير کسی بحث اور تنقيد کے انہيں فالو کيجيے۔ ہمارے گھر ميں تو ايسے ہوتا تھا، اور ايسے نہيں ہوتا تھا کی گردان ساس ، نند کے تيور چڑھا سکتی ہے۔ اگر ساس يا ننديں آپ کو کچھ سخت بول جائيں ( کيونکہ برداشت وہاں بھی کم ہی ہوتی ہے ) توآپ گھر کے سکون کی خاطر وقتی طور پر خاموشی اختيار کر ليں، ضروری نہيں کہ جوابی کاروائی کريں ، امی کو فون کر کے حرف بحرف اطلاع گھر پہنچائيں اور نہ ہی شام کو مياں کے گھر آنے کے بعد اس کے کان بھريں۔ بلکہ جب گھنٹے دو بعد گھر کا ماحول سازگار ہوجاۓ تو آرام سے ساس سے بات کريں کہ ميرا مطلب ايسے نہيں تھا يا ميں ايسے کرنا چاہتی تھی ۔
♻️Ⓜ️♻️
👈 عالمات خواتین کے مکاتبِ فکر ...!!!
یہ بات تو روزِ روشن کی طرح عیاں، ظاہر و باہر ہے کہ علمِ دین سیکھنا اور سکھانا دونوں اسلام کا ایک اہم رکن اور حکمِ خدا اور رسول کی کُنجی ہے، لیکن متعلمین و متعلمات اور معلمین و معلمات کی جائے وقوع بالکل متضاد اور بائن ہے، اگر علم سیکھنے یا سکھانے میں دونوں کا اختلاط ہوجائے، تو علم اسلام کی فلاح و بہبود کے بجائے فتنۂ وقت کو فروغ دینے میں بلاشبہ کامران و کامیاب ثابت ہوتا ہے، اور یہ نہ شریعت کا جز ہوسکتا ہے، نا ہی مفید۔
کچھ سالوں سے مکاتبِ نسواں کا افتتاح زور و شور پر ہے، لیکن قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ان میں خواہ معلمہ ہو یا متعلمہ، ہر کوئی جنسی اعتبار سے مؤنث ہے، جو نہ صرف ایک اچھی بات ہے بلکہ قابلِ تعریف بات ہے، جہاں خواتین غلط راہوں کو اختیار کر خود کو اور دوسروں کو فتنے میں ڈھکیل رہی ہیں، وہیں کچھ ایسی معلمات بھی ہیں، جوشریعتِ اسلامی اور علمی بقاء کے لیے خود کو پیش پیش کر دوسری خواتین کو بھی راہِ خدا کی طرف ہانکنے میں ہمہ تن و ہمہ وقت مصروف و مشغول ہیں، واقعی یہ وہ خواتین ہیں، جنہوں نے خود کو دینِ اسلام کے لیے ستون بنا کر کھڑا کردیا، اور مردوں کی تعلیم سے عورتوں کو آزادی دلائی، شریعتِ اسلامی اکثر مقامات پر عورتوں کو حیاء اور بقائے خود کا درس دیتی ہے، جس کی وجہ سے وہ خود کو قید و بند سمجھ کر اسلام سے دور کرلیتی ہیں، ان کو ایسی خواتین سے سبق لینا چاہیے، اور سمجھنا چاہیے کہ اسلام نے عورت کو قیودات سے بری رکھ کر کچھ محتاط اسالیب سے آگاہ کیا ہے، اور پردہ میں رہتے ہوئے عورت کے لیے ہر اچھے عمل کی آزادی بخشی ہے، ''تعلیم و تعلم'' دنیا میں سب سے زیادہ تعدا کو محصور کیے ہوئے ہے، جب اسلام یہاں عورت کو اشاعتِ علم کا مجاز بنا سکتا ہے، تو دوسری اچھی جگھوں پر کیوں نہیں بنا سکتا ہے، چناں چہ حضرت سیِّدُنا عُرْوَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ فرماتے ہیں: میں نے لوگوں میں آپ(امّاں عاشہ)رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سےبڑھ کرکسی کوقرآن،میراث،حلال و حرام، اشعار، عربوں کی رِوایات اورحسب ونسب کا عالِم نہیں دیکھا۔(حلیۃ الاولیاء، 2/60، رقم:1482) آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا شمار فقہی مسائل میں زبر دست مہارت رکھنے والے صحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے نیز جن چھ (6) صحابۂ کرام نے سب سے زیادہ احادیثِ مُبارَکہ روایت کی ہیں اُن میں آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا بھی شامل ہیں کہ جن سے 2210 احادیثِ مُبارَکہ مروی ہیں۔(عمدۃ القاری، 1/72)اسی طرح اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ سلمہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کوبھی علمِ فقہ میں خاصی مَہارت حاصل تھی،آپ کا شمار فقیہ صحابیات میں ہوتا تھا۔(سیر اعلام النبلاء، 3/475)نیز شرعی مُعاملات میں آپ کی طرف رُجوع کیا جاتاتھا۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا عابِدہ،زاہدہ،نِہایت عقلمنداورفَہْم وفِراست جیسی عمدہ صفات کی حامِل خاتون تھیں۔(الاصابہ،8/406، ملخصاً)صحابیات اور تابعیات میں بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے قرآن وحدیث کے علوم میں بڑا مقام پایا اوراس کی نشر و اشاعت میں بڑھ چڑھ کراپنا کردار ادا کیا ،ان عالی مرتبہ خواتین کے علمی فیضان سےامتِ مسلمہ نے خوب استفادہ کیا۔
غرض: تعلیم و تعلم خواتین کا مکاتبِ فکر چلانا اور متعلمات میں خواتین ہی کو شامل رکھنا ایک قابلِ فخر اور فتنۂ وقت سے پرے ایک نمایا قدم ہے، اللہ تعالٰی اخلاص و سچائی کے ساتھ ان کو ثابت قدم رکھے۔
✍🏻ابنِ افتخار قاسمی۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
💞 شوہر کا خراب رویہ دیکھ کر ہر بیوی کے سامنے تین راستے ہوتے ہیں، اور ہر بیوی ان تین راستوں میں سے کوئی ایک راستہ ضرور چُنتی ہے ...!!!
اگر شوہر بیوی کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتا، اسے وقت نہیں دیتا، موبائل، ٹیلیوژن اور دوستوں میں مصروف رہتا یے، اسے عزت و پیار نہیں دیتا، ہر وقت جھگڑے کرتا ہے، گالیاں دیتا یے، ماں بہن کی باتوں میں آکر بے عزت کرتا ہے، مطلب کسی بھی اعتبار سے بیوی کو راحت کی بجاۓ تکلیف پہنچاتا یے تو اس غلیظ انسان کی بیوی تین راستوں میں سے ایک راستہ اختیار کرتی ہے۔
پہلا راستہ کچھ بیویاں جو ایمان کی کمذور ہوتی ہیں وہ شوہر کے خراب رویہ کو دیکھ کر غیر محرم سے رابطہ بنا لیتی ہیں، پھر اسکے ساتھ اپنے سکھ دکھ شیئر کرنے لگتی ہیں، اور وہ شخص بھی اسکے ساتھ بہت زیادہ ہمدردی سے پیش آتا ہے، ہمدردی والا یہ تعلق پہلے دوستی میں تبدیل ہوکر دونوں کو کبیرہ گناہوں کی طرف لے جاتا ہے، ایسی صورت میں شوہر، بیوی اور اسکا ہمدرد تینوں ہی سخت سزا کے حقدار ٹھہریں گے۔
دوسرا راستہ کچھ بیویاں ایمان کی مظبوط ہوتی ہیں لیکن ہمت کی کمذور ہوتی ہیں، اگر انکا شوہر انکے ساتھ خراب رویہ رکھتا ہے جیسا کہ اوپر لکھ چکا ہوں تو یہ بیویاں اپنی عزت و آبرو کی تو ہر دم ہر پل حفاظت کرتی ہیں لیکن اندر سے مکمل ٹوٹ جاتی ہیں، انکا ہنسنا رسمی ہوتا ہے، انکی مسکراہٹیں رسمی ہوتی ہیں، انکی بول چال رسمی ہوتی ہیں، انکا لوگوں سے ملنا اور بول چال کرنا سب رسمی ہوتا ہے، یہ دن کی روشنی میں اندر ہی اندر گھٹتی ہیں اور رات کے اندھیروں میں خون کے آنسو روتی ہیں، یہ بیویاں زندہ لاش بن کر اپنی زندگی گذارتی ہیں، اور بروز محشر اس بیوی کا شوہر اس وقت تک جنت میں داخل نا ہوسکے گا جب تک بیوی کے ایک ایک آنسو کا حساب نا دیدے۔
تیسرا راستہ اس راستے پر چلنے والی بیویوں کا ایمان تو مظبوط ہوتا ہی ہے لیکن یہ ہمت اور استقلال کی پہاڑ بھی ثابت ہوتی ہیں، یہ مایوس نہیں ہوتی بلکہ فکر کرتی ہیں، یہ شوہر کے خراب رویہ کو خود کے لیۓ چیلنج تصور کرتی ہیں کہ کس طرح شوہر کو اپنی طرف مائل کیا جاۓ، یہ شوہر کے غصہ پر سامنے جواب نہیں دیتی صبر کرک برداشت کرتی ہیں، یہ شوہر کے ساتھ بہت زیادہ نرم اور پیار بھرا رویہ رکھتی ہیں، شوہر کے آنے سے پہلے خود کو دلہن کی طرح تیار کرلیتی ہیں کہ شوہر کا دھیان کہیں اور نا جاۓ، یہ جانتی ہیں کہ شوہر کے والدین کی خدمت فرض نہیں لیکن پھر بھی خود کو ساس سسر میں جھونک دیتی ہیں کہ بذرگوں کی دعاؤں سے انکا گھر بسا رہے، یہ تکیوں میں منہ چھپا کر رونے کی بجاۓ سجدوں میں رونے کو ترجیح دیتی ہیں، یہ سجدوں میں آنسو بہا کر رب کے حضور شوہر کی واپسی مانگتی ہیں، یہ تہجد میں اٹھ کر پھر رب کی بارگاہ میں حاضری لگاتی ہیں اور آنکھیں نم کیے اپنی آہ اس رب کے سامنے رکھ کر اپنی خوشیاں مانگتی ہیں، اللہ انکی ہمت اور مدد کے لیۓ پکارنے پر انہیں مایوس نہیں کرتا، انکی ہمت، انکی قربانیاں اور صبر کا پھل دیتے ہوۓ انکے شوہر کا دل انکی بیویوں کی طرف پھیر دیتا ہے۔
اگر بیوی پہلا راستہ اختیار کرتی ہے تو دنیا میں زلت و رسوائ اور آخرت میں شوہر اور ہمدرد سمیت سخت عذاب کی حقدار ٹھہرے گی ۔
اگر بیوی دوسرا راستہ اختیار کرتی یے تو غلیظ شوہر کی وجہ سے اپنا ہی دل جلاتی ہے اپنا ہی خون جلاتی ہے، اپنے آپ کو تکلیف دینے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا لیکن اسے اللہ کے یہاں اس صبر اور عزت و آبرو کی حفاظت کا بے تحاشہ اجر ملے گا۔
اگر بیوی تیسرا راستہ اختیار کرتی ہے، شوہر کی بیغیرتی کو خود کے لیۓ چیلنج تصور کیۓ ہمت اور غور و فکر سے کام لیتی ہے جیسا کہ اوپر لکھ چکا ہوں تو 80 فیصد بیویاں اللہ کے حکم سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوکر ایک خوشگوار اذدواجی زندگی گزارتی ہیں۔
👈🏻 میں یہاں کہنا چاہتا ہوں کہ شوہر کے خراب رویہ پر ہر بیوی تیسرا راستہ اختیار کرنا چاہیے انشاءاللہ رب تعالی اسے مایوس نہیں کرے گا۔
یہاں ایک اور بات کہنا چاہوں گا کہ اگر کسی بھی عورت کی آنکھ میں ایک آنسو بھی شوہر کی وجہ سے آجاۓ تو جنت میں اس وقت تک نہیں جا سکے گا جب تک بیوی اسے معاف نا کردے۔
یہ فتوے نہیں دین اسلام ہے جہاں کسی ایک انسان کا دل دکھانے پر روزے نماز ساری عبادتیں منہ پر مار دی جایئں گی کہ جاؤ پہلے اس شخص سے معافی لیکر آؤ ۔
ایک شہید جو اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہوۓ شہید ہوا ہو اسے بھی جنت جاتے ہوۓ راستے میں روک لیا جاے گا کہ تم نے فلاں دن اس انسان کا دل دکھایا تھا پہلے اس سے معافی لیکر آؤ تب تم جنت میں جا سکو گے۔ جب ایک شہید کو جنت مین جانے سے روکا جا سکتا ہے تو آج ہم عام مردوں کی کیا حیثیت ہے، لہذا بیویوں کی آنکھوں میں آنسو نا آنے دینا ورنہ جنت کے راستے میں بڑی رکاوٹ ثابت ہونگی۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
🚰''گھر کی بات گھر میں'' __!!!!
یاد رکھنا! جو خاوند اپنی بیوی کا دل پیار سے نہیں جیت سکا وہ اپنی بیوی کا دل تلوار سے ہرگز نہیں جیت سکے گا، دوسرے لفظوں میں، جو بیوی اپنے خاوند کو پیار سے اپنا نہ بناسکی وہ تلوار سے بھی خاوند کو اپنا نہیں بناسکے گی، کئی مرتبہ عورتیں سوچتی ہیں کہ میں بھائی کو کہوں گی وہ میرے خاوند کو ڈانٹے گا، میں اپنے ابو کو بتاؤں گی وہ میرے خاوند کو سیدھا کردیں گے، ایسی عورتیں انتہائی بیوقوف ہوتی ہیں، بلکہ پرلے درجے کی بیوقوف ہوتی ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کے بھائی اور آپ کے باپ ڈانٹیں گے اور آپ کا خاوند ٹھیک ہوجائے گا، تیسرے بندے کا میاں بیوی کے درمیان آنا فاصلوں کو مزید بڑھا دیتا ہے، جب آپ نے اپنے اور خاوند کے درمیان ماں باپ کو ڈالدیا تو آپ نے تیسرے بندے کو درمیان میں ڈال کر خود فاصلہ کرلیا، جب آپ اپنے اور اپنے میاں کے درمیان فاصلہ کر چکیں، اب قرب کیسے باقی رہ سکتا ہے؟ اس لیے اپنے گھر کی باتیں اپنے گھر میں سمیٹیں، یاد رکھیے میکے میں جب تک آپ کے والدین ہیں، آپ سر اُٹھا کر جا سکتی ہو، لیکن والدین کے بعد آپ کے استقبال میں منافقت شامل ہوجاتی ہے، یعنی آپ کو خوش آمدید کہنے والے صرف تصنع اور بناوٹی محبت جتاتے ہیں، ورنہ پسِ پشت کیا ہے آپ کو کیا معلوم؟ اس لیے اپنے والدین کے بعد والی زندگی کو شوہر کے ساتھ خوبصورت بنائیں، اس کا عزم پہلے دن سے شروع ہوگا، ہمیشہ آپ کو شوہر کے ساتھ ہی رہنا ہے، خوش رہنا ہے یا دکھی، اس کا فیصلہ آپ خود کریں گی۔
🖋انصرام: - عاقل قاسمی۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
📺 ڈرامہ سیریل ...!!!
چند سالوں سے مغربی تہذیب کی غیر مہذب اداء "دل فروشی" بڑی تیزی اور تازی و سرعت سے رواجِ دنیا کی آمیزش بنتی جارہی ہے، جہاں ایک طرف قحط و فاقہ کے واقعات آئے دن گوش گزار ہورہے ہیں، وہیں فحاشی و عریانیت اور انتہائی قبیح عمل، لڑکا اور لڑکی کے بے محابہ اختلاط رونما ہورہے ہیں، صرف اتنے پر ہی بس نہیں، بلکہ ایک طرح سے شادیوں جیسی رسمی دنیا روشن کررکھی ہے، لڑکا اور لڑکی کے درمیان دوستی (friendship)ہوتی ہے، پھر ایک دوسرے پر فریفتہ ہوتے ہیں، دونوں کے مجروح دل باہم تسکین یابی کا لطف لیتے ہیں، پھر تفریح کے لیے ایک سہانا سفر طے کرتے ہیں، جس کو یہ لوگ ڈیٹ(date) کے نام سے موسوم کر اپنی وقتی خواہشات کا تکملہ کرتے ہیں، پھر ان کے انوکھے تہوار، جیسے یومِ معانقہ (hug day) اور ویلنینٹائن (Valentine Day)جیسی خرافات کی شکل میں ایک دوسرے کو تحائف دینا، اظہارِ محبت کرنا وغیرہ، عاشقوں سے کوئی پوچھے، یہ محبت ہے یا محبت کی توہین ہے؟ سچی محبت کرنے والے پاکیزہ تعلقات کو مقدم رکھ کر خاندانی ترویج کو پیش پیش رکھتے ہیں۔
خیر یہ سب جہالت آئی کہاں سے، در اصل صیہونیوں کا ایک مشن، جو ٹیوی کی شکل میں لوگوں کو نجاست کی دلدل میں پھنساناہے، جب اتنے میں ان کا مشن بالکلیہ اپنے مقاصد میں کمزور پڑا، تو موبائل کی شکل میں ہر بندہ کے ہاتھ میں ٹیوی تھمادی، اور یہ آلہ صرف ٹیوی تک ہی محدود نا رہ کر آپسی تعلقات میں کامران و کامیاب طور سے مکمل مددگار ثابت ہوا، شاید اس کے بعد ان کے مشن میں کوئی کسر باقی نہ رہی ہو، پھر اس کو بالخصوص مسلمانوں میں عام کرنے کے لیے پاکستانی ڈارمہ سریل کا جامہ پہنایا، جو ہفتہ واری شوسیل میڈیاز پر اپلوڈ کیے جاتے ہیں، جن کو مسلمان جائز سمجھ کر دیکھتا ہے، (جو فلموں سے بھی زیادہ خطرناک ہیں) بالخصوص خواتین کے لیے، ان میں اس طرح کی کہانیا دکھلائی جاتی ہیں، جو جزبات کو غلط سمت میں بڑھاوا دیتی ہیں، شوہر کے سامنے با ادب رہنے والی 'بیوی' اپنے لا حاصل حقوق کا مطالبہ کرنے لگتی ہے، وہیں شوہر بھی زوجۂ محترمہ سے میعاد سے وراء امیدیں باندھ لیتا ہے، جن کا پورا ہونے کے لیے ایک معصوم کم سِن پر ظلم و تشدد جیسی نوبتیں گھر کرلیتی ہیں، یہ سب ان مسلم ڈراموں کی نحوست ہے جو فلموں سے بھی زیادہ خطرناک ہیں، سادہ الفاظ میں کہا جائے تو ڈرامہ سیریل گھروں کو برباد کرنے میں پیش پیش کردار ادا کرتے ہیں، جب کہ مجوزہ فلمیں فحاشی اور عریانیت کو فروغ دیتی ہیں، اپنے گھروں سے اس نحوست نکال پھیکو، جس کے بہ سبب آپ کے گھروں میں بے شرمی اور لُٹاؤڑے کو ہوا ملے، یہ وقتی تسکین ضرور دے سکتے ہیں، لیکن ان کے اثرات آپ اور آپ کے اہلِ خانہ کے لیے وحشت ناک ثابت ہوسکتے ہیں! غور ضرور کیجیے گا!
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
👈 میرے پیارے والدین😍😢
کسی نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارے نزدیک دنیا کا سب سے بڑا دُکھ کیا ہے؟ سوال بڑا مشکل تھا، میں نے کچھ لمحات میں سوچ کر جواب دیا: کہ ماں باپ کو بوڑھا ہوتے ہوئے دیکھنا؛ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہم قدرت کے لکھے کو ٹال نہیں سکتے، ماں باپ کے وہ خوبصورت سے چہرے جب جُھرِّیوں میں بدل جاتے ہیں، تو دیکھ کر دل بھر آتا ہے، جنہوں نے ہمیں اُنگلی پکڑ کر چلنا سِکھایا، پڑھا لکھا کر دنیا میں چلنا سکھایا، آج جب وہ چلنے کے محتاج ہوجاتے ہیں تو دل بھر آتا ہے، جنہوں نے ہماری نظریں اُتاریں، آج ان کی نظریں جب دُھندلی ہوجاتی ہیں تو دل بھر آتا ہے، ہنس کر ہمیشہ بولنے والے جب خاموش ہوجاتے ہیں تو دل بھر آتا ہے، ہمیں سہارا دینے والے جب خود سہارے کے محتاج ہوجاتے ہیں تو دل بھر آتا ہے۔
میرے پیارے والدِ محترم۔۔مجھے ہر دولت میرے والد کی وجہ سے ملی، میرا علم، میری آزادی، میرا سکون، میری عزت، میری خلقت، غرض سب مجھے میرے والد نے دیا، میں لوگوں کے سامنے سر اٹھاکر باعزت رہتا ہوں، تو میرے والدِ محترم کی برکت سے، یہاں تک کہ میں جو یہ الفاظ لکھ رہا ہوں یہ بھی میرے والدِ محترم کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، انہوں نے ہماری ضدوں کے سامنے اپنا اچھا یا بُرا وقت نہیں دیکھا، مجھے خوب اچھی طرح یاد ہے، جب میں دیوبند میں افتاء کے سال میں تھا تو داخلہ سے پہلے میرا فون چوری ہوگیا، اور یہ تو سب جانتے ہیں کہ فون اور انسان کا ایسا رشتہ ہے، جس کا ٹوٹنا ممکن ہی نہیں، تو میں نے اپنے والدٍ محترم سے درخواست کی کہ مجھے فون دلائیں، دوسری وجوہات پیش کیں، کہ موبائل میں کتابیں وغیرہ ہوتی ہیں، تو یہ پڑھائی کے لیے بھی مفید ہوگا، لیکن چوں کہ والدِ محترم کا ہاتھ ذرا تنگ تھا، انہوں نے حد درجہ مجھے سمجھانے کی کوششیں کیں، میں تھا کہ موبائل کے شوق میں اس قدر اندھا بہرا ہوگیا کہ، مجھے اپنے والدِ محترم کے حالات کا آئینہ نظر نہیں آیا، بالآخر میں نے وہ شرط رکھ دی جو شاید میرے والد کو برداشت نہ ہوسکی، میں نے کہا کہ اگر مجھے فون دلائیں گے تو میں افتاء کروں گا، ورنہ میں آج ہی گھر کے لیے روانہ ہورہا ہوں، باپ تو باپ ہی ہوتا ہے، حالانکہ میرے مفتی بننے سے ان کا کیا فائدہ ہوگا، سب کچھ وہ میرے لیے کررہے تھے، اپنے بیٹے پر انتہائی مشفق و مہربان اور نہایت رحم دل اور مفکر تھے، والدِ محترم مجبور ہوگئے، اور جیسے تیسے میرے لیے ایک فون کا انتظام کیا، مجھے خوش کرنے کی خاطر انہوں نے اپنا تنگ ہاتھ بھی وسیع رکھا، علم سے دوری کو میرے لیے کسی قدر پنپنے نہیں دیا، مجھے وہ عزت بخشی جس کا حق مجھ سے ساری عمر ادا نہیں ہوسکتا، میری امّاں، ان کی کیا مثال دوں؟ میرے گھر میں داخل ہونے سے ان کی خوشی، مدرسے سے واپسی کے وقت ان کا طرح طرح کے کھانے بنانا، اور اپنے بیٹے کا وہ عالیشان استقبال کرنا، مرجھا یا ہوا جو چہرہ مجھے دیکھ کر کِھل جاتا تھا، جن کی میرے آنے سے ساری تھکن و الجھن دور ہوجاتی تھی، وہ میری امّاں ہیں، میں ساری زندگی ان پر لکھوں، تو شاید الفاظ کم پڑ جائیں گے، میرے پیارے والدین😢میرے پیر بھی وہ، میرے بڑے بھی وہ، میرے مُشیر بھی وہ، میرے ہمدرد بھی وہ، میرے ہمسائے بھی وہ، اللہ تعالٰی ہم سب کے والدیں کو سلامتی اور خیر و عافیت کے ساتھ لمبی عمر عطاء فرمائے، ان کا سایہ ہم پر تاعمر قائم رکھے۔ آمین
✍🏻ابنِ افتخار قاسمی۔۔۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
♻️Ⓜ️♻️
😱 بہو اور بیٹی، آخر یہ نفاق کیوں؟؟؟؟
ﺑﯿﭩﯽ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺵ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ﺗﻮ ﺧﻮﺷﯽ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﻮ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺵ ﮬﮯ ﺗﻮ ﺑﺮﺍ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ۔
ﺩﺍﻣﺎﺩ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﮮ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﮩﻮ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﮮ ﺗﻮ ﺟﻮﺭﻭ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔
ﺑﯿﭩﯽ ﺍﮔﺮ تھوڑی سی بھی ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮬﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺩﮐﮫ ﮬﻮﺗﺎ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﻮ ﺍﮔﺮ ﺑﮩﺖ ﺳﺨﺖ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮬﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺑﮩﺎﻧﮧ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ۔
ﺑﯿﭩﯽﮐﻤﺰﻭﺭ ﮬﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﻮﮐﻤﺰﻭﺭ ﮬﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﮐﮩﺘﮯ ﮬﯿﮟ ﮐﮭﺎﺗﯽ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﮬﮯ ﭘﺮ ﻟﮕﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮬﮯ۔
ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﺎ ﭘﮍﮮ ﺗﻮ برا ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﺗﮭﮏ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﻮ ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﮮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﻮ ﮐﺎﻡ ﭼﻮﺭ ﮐﮩﻼﺗﯽ ﮬﮯ۔
ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺳﺎﺱ ﺍﻭﺭ ﻧﻨﺪ ﮐﺎﻡ ﻧﮧ ﮐﺮﮮ ﺗﻮ ﻏﺼﮧ ﺁﺗﺎ ﮬﮯ، ﺟﺐ کہ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ بہو کا اکیلا کام کرنا ہی ﺻﺤﯿﺢ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ۔
ﺑﯿﭩﯽ کے ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻭﺍﻟﮯ ﻃﻌﻨﮯ دیں ﺗﻮ برا لگتا ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺩ ﺑﮩﻮ ﮐﮯ ﻣﯿﮑﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﻃﻌﻨﮯ دیئے جائیں ﺗﻮ قطعاً کوئی حرج نہیں۔
ﻣﺤﺘﺮﻡ ﺍﺣﺒﺎﺏ! ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﮐﮭﻠﯽ ﻣﻨﺎﻓﻘﺖ ﻧﮩﯿﮟ، ہم ﻟﻮﮒ ﯾﮧ ﮐﯿﻮﮞ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﮩﻮ ﺑﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮬﮯ۔ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ، ﺑﮭﺎﺋﯽﺑﮩﻦ، ﺷﮩﺮ ﺍﻭﺭ ﺳﮩﯿﻠﯿﻮﮞ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﻛﺮ ﺁﭘﻜﮯ یہاﮞ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺷﺮﻭﻋﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﺁﺋﯽ ﮬﮯ۔
ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺱ ﺳﺴﺮ ﯾﮧﭘﯿﻐﺎﻡ ﭘﮍﮪ ﺭﮬﮯ ﮬﻮﮞ ﻭﮦ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﯾﮟ ﮐﮧ ﺑﮩﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﻓﺮﻕ ﻧﮧ ﮐﺮیں۔ ﺗﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﺩﻧﯿﺎ ﺑﺪﻟﮯ ﮔﯽ، ﺳﻤﺎﺝ ﺑﺪﻟﮯ ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﺍن شاﺀﺍﻟﻠﮧ ﺳﺴﺮﺍﻝ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺭہیں گی۔
/channel/Islam_Ki_Betiyan
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ
۱۵ جمادی الاول ۱۴۴۵ هـ | 30 نومبر 2023 م
اردو زبان کے چند بہترین چینلز اور گروپس:
❍╍╍❨ فہرست ◄ ❹ ❩╍╍❍ :-
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🔵محمد رضا ثاقب مصطفائی
🔸موصوف کے بیانات
🔵مرزا اسداللہ خان غالب
🔵حــــدیثِ رســــــولﷺ
🔸سـرورِ کائناتﷺ کی مستنـد صحیــح احادیث
🔵محمد تقی عثمانی صاحب
🔸موصوف کے بیانات
🔵داستان شجاعت
🔸اسلامی تاریخی ناولز
🔵شمسی اصلاحی چینل
🔸قرآن کریم کی روز ایک آیت
🔵اونلی اسلامک اسٹیٹس
🔸صرف اسلامک اسٹیٹس
🔵تاریخ اسلام کوئز
🔸تاریخ آسان اندازمیں
🔵کچھ دل سے
🔸قرآنی ویڈیو،حدیث رسول ﷺ، مختصر قیمتی نصیحتیں
🔵گرافکس خزانہ
🔸بہترین قسم کی گرافکس ڈیزائنز
🔵تلاوت القرآن الکریم گروپ
🔸قرآن آڈیو اور ویڈیو
🔵رعـــد بن محمــد الكـــردي
🔸رعـــد بن محمــد الكـــردي کی تلاوت
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات گروپ
🔸کہانیاں اور دلچسپ معلومات
🔵طارق بن زیاد
🔸مجاہدوں اور غازیوں کے واقعات
🔵استادہ رخسانہ اعجاز صاحبہ
🔸 موصوف کے بیانات
🔵اصحاب فکر و نظر
🔸خیر کی بات
🔵ڈاکٹر زاکر نائک
🔸موصوف کے بیانات
🔵زاہدہ ملک ( الفلق ویلفیئر فاؤنڈیشن )
🔸دوسروں کی مدد کیلئے وقف دینی و دنیاوی مفت تعلیم
🔵تاریخ اسلام اور اسلامی کہانیاں
🔸اسلامک تاریخ کی جائے گی
🔵مجموعہ داعــیــانِ اســــلام
🔸قرآن صحیح حدیث دعائیں اسلامک پوسٹ
🔵️وعظ ونصیحت
🔸مولانا محمد الیاس گھمن صاحب کے بیانات
🔵ابن سینا • اُردو
🔸ابن سینا کی زندگی پر ڈراما
🔵اسلامک کارٹون
🔸اردو اور انگلش میں اسلامک کارٹون
🔵اردو شاعری - Urdu Poetry
🔸بہترین شاعری۔غزلوں اورتصوریری رومینٹک شاعری
🔵مکتبہ ابو حنیفة النعمان
🔸اہل سنت و الجماعت دیوبند کتب
🔵اسلامک کیلنڈر
🔸ہجری عیسوی تاریخ اچھی باتیں ہندی انگریزی
🔵تلاوت القرآن الکریم
🔸مختلف قراء کی قراءت
🔵علم العروض
🔸علم العروض کے مکمل اسباق
🔵 ڈاکٹر فرحت ہاشمی
🔸موصوف کے بیانات
🔵قاری صہیب احمد میر محمدی
🔸موصوف کے بیانات
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات گروپ
🔸کہانیاں اور دلچسپ معلومات سینڈ
🔵پیغام انسانیت
🔸صرف سلسلے وار پوسٹ
🔵صحیح البخاری
🔸ترجمہ اور تشریح حافظ عبد الستار الحمادپرمشتمل
🔵نمازِ کی اہمیت
🔸نمازِ کے مسئلہ بیان اور نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ
🔵ڈاکٹر اسرار احمد صاحب آفیشل
🔸موصوف کے بیانات
🔵قرآنی دعائیں
🔸 قرعانی دعائیں
🔵 میر تقی میر
🔸اشعار کے لیے
🔵قرآن کریم سـے نصیحت
🔸قران و حدیث کی تعلیم
🔵مکتبہ مسعود
🔸اہل سنت و الجماعت دیوبند کتب کا عظیم مرکز
🔵قرآن کورین ٹرانسلیٹ
🔸قرآن کا ترجمہ کورین زبان میں
🔵ایڈو فیض سعید
🔸موصوف کے بیانات پر مشتمل
🔵اردو لطیفے
🔸اردو لطیفے مل جاٸینگے
🔵قرآن اُردو ویڈیو
🔸قرآن اردو ترجمہ کے ساتھ
🔵شاعری کی دنیا
🔸عمدہ اشعار بھیجی جاتی ہے
🔵اصلاحی باتیں
🔸نصیحت آموز باتیں بھیجی
🔵زندگی بدلنے والے اقوال
🔸مثبت سوچ اور کامیاب زندگی کی طرف ایک قدم
🔵اسلام کی بیٹیاں
🔸اصلاح معاشرہ کے لئے
🔵ذہنی آزمائش
🔸اندازہ لگائیں کہ ہمیں کس میں کتنامہارت ہے
🔵کائن ماسٹر سیکھیں || kain mastar
🔸کائن ماسٹر مکمل معلومات حاصل کرنے کے لئے
🔵قاری عبدالحنان اوفیشل
🔸موصوف کے بیانات
🔵کلمات ربی
🔸قرآنی آیات کا ترجمہ و تفسیر
🔵محسن ملت روحانی مرکز
🔸جادو,سحر,سفلی پڑھائی کاکاٹ ,جسمانی مرض علاج
🔵مستند دینی معلومات
🔸دین کے متعلق ہر قسم کی معلومات
🔵قرآن و حدیث کوئز
🔸روزانہ قرآن، سیرت النبی اور صحابہ کرام پر مبنی کوئز
🔵آو بچوں اسلام سیکھیں
🔸بچوں کی پرورش اسلامی اطوار پر کریں
🔵شاعرمشرق علامہ اقبال
🔸اقبال کی شاعری سے منتخب کلام
🔵جنت کی تلاش
🔸فتنہ کے اس دور میں امت کی طرف اپنے فرائض کا احساس دلانا
🔵مسلم ہیروز
🔸ماضی کے بہادر، دلیر، نڈر، جان بازوں کے کارنامے
🔵تعلیم القرآن انگلش
🔸قرآن مجید کا انگلش اردو ترجمہ اور تفسیر ابن کثیر
🔵الرحیق المختوم
🔸سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
🔵پرسکون ازدواجی زندگی
🔸ازدواجی زندگی خوشگوار بنائیں
🔵اولیاء اللہ کی باتیں
🔸 اولیاء اللہ کی باتوں امتِ مسلمہ
🔵لطیفوں کا خزانہ
🔸غمزدہ چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنا
🔵غبار خاطر
🔸عمدہ اشعار غزلیں اقوال زریں
🔵اُردو عربی گرائمر
🔸قرآن کو بہتر انداز میں جانیئے
🔵ڈاکٹر فرحت ہاشمی
🔸موصوف کے بیانات
🔵اسلامک ازکار اور حدیث
🔸اسلامک ازکار اور حدیث انگلش
🔵علم و ادب
🔸اقوال زریں چھوٹی مگر سبق آموز تحریر
🔵طب نبوی آن لائن علاج
🔸پیچیدہ امراض کا علاج
🔵الحکمت نباتاتی معلومات چینل
🔸طب یونانی اور صحت کا فروغ
🔵حمد نعت بیان دیوبند
🔸نبی کی تعریف میں اشعار
🔵صحیح مسلم
🔸ترجمہ تشریح پروفیسرمححمديحي جلالپوری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نوٹ : جو حضرات اپنے گروپ و چینل کی تشہیر کروانا چاہتے ہیں وہ اپنے چینل یا گروپ کا نام، مختصر تعارف اور ممبر کی تعداد لکھ کر ارسال فرمائیں ↶
👉 @PleasingAllah
👉 @Adoring_Allah
ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ
۳ جمادی الاول ۱۴۴۵ هـ | 18 نومبر 2023 م
اردو زبان کے چند بہترین چینلز اور گروپس:
لسٹ نمبر 7 :- ( 3000 تا 5000 سبسکرائبرز )
▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️
🔵 مولاناطارق جمیل
🔸اس چینل میں حضرت مولانا طارق جمیل صاحب دامت برکاتہم کے بیانات آڈیو اور ویڈیو یو اور ابڈیٹ پیش کی جائینگی
🔵تلاوت القرآن الکریم
🔸یہ چینل مختلف قراء کی قراءت پر مشتمل ہے
🔵مجموعہ داعــیــانِ اســــلام
🔸قرآن اور صحیح حدیث دعائیں اور بیانات سینڈ کیے جائے گے
🔵اکابر علماء دیوبند
🔸اصلاحی باتیں۔ادبی لطیفہ۔خوبصورت اشعار
🔵علامہ محمد اقبال
🔸یہ چینل اشعار کے لیے ہے
🔵زاہدہ ملک ( الفلق ویلفیئر فاؤنڈیشن )
🔸دوسروں کی مدد کیلئے وقف دینی و دنیاوی مفت تعلیم اور فلاح و بہبود ۔
🔵محبت کے افسانے
🔸اردو شعر و شاعری گروپ
🔵ڈاکٹر اسرار احمد صاحب
🔸یہ چینل ڈاکٹر اسرار احمد کے بیانات سینڈ کیے جاتے ہیں
🔵اسلامک قرآنی دعائیں
🔸اسلامک قرآنی دعائیں سینڈ کی جاتی ہیں
🔵آو عربی زبان سیکھیں فطری انداز میں
🔸قرآن وحدیث کے فیوض سے مستفید ہونا،باہم عربی میں گفتگو کرنا
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات چینل
🔸اس چینل میں کہانیاں اور دلچسپ معلومات سینڈ کی جاتی ہے
🔵اسلامک کوئز
🔸سوال و جواب (کوئز) کی شکل میں فہمِ دین کو آسان انداز میں پیش کرنا
🔵اسلامک کارٹون
🔸اس چینل میں اسلامک کارٹون اردو میں اور انگلش میں سینڈ کیا جاتے ہے.
🔵مکتبہ خلیلیہ
🔸امت کی خدمت
🔵 ڈاکٹر فرحت ہاشمی
🔸یہ چینل ڈاکٹر فرحت ہاشمی کے بیانات
🔵استادہ عفت مقبول
🔸آپ کو استادہ عفت مقبول کے بیانات ملے گئے
🔵سلطان صلاح الدین ایوبی
🔸سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر بنایا گیا ڈراما
🔵تاریخ اسلام اور اسلامی کہانیاں
🔸اس چینل میں اسلامک تاریخ بیان کی جائے گی اور انبیاء کرام کی زندگی کہ بارے میں بتایا جائے گا
🔵مولانا جلال الدین رومی
🔸مولانا جلال الدین رومی سیریز سینڈ کی جاتی ہے
🔵شیخ عبد القادر جیلانی ؒHay Sultan
🔸دیکھیں شیخ عبد القادر جیلانی ؒ سیریز بہت جلد۔
🔵رعـــد بن محمــد الكـــردي
🔸رعـــد بن محمــد الكـــردي کی تلاوت سینڈ کی جاتی ہیں
🔵علم و ادب
🔸اقوال زریں اچھی باتیں چھوٹی مگر سبق آموز تحریر عمدہ تصاویر کے ساتھ
🔵اسلامک کارٹون
🔸اسلامک کارٹون اردو اور انگلش میں سینڈ
🔵دارالمطالعہ گروپ
🔸 کتب ارسال کرکے امت کو فائدہ پہونچا ناہے
🔵استادہ رخسانہ اعجاز صاحبہ
🔸استادہ رخسانہ اعجاز کے بیانات ملے گئے
🔵دلچسپ اور عجیب معلومات
🔸اس چینل میں کہانیاں اور دلچسپ معلومات سینڈ کی جاتی ہے
🔵قرآن کورین ٹرانسلیٹ
🔸قرآن کا ترجمہ کورین زبان میں
▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️▪️
نوٹ : جو حضرات اپنے گروپ و چینل کی تشہیر کروانا چاہتے ہیں وہ اپنے چینل یا گروپ کا نام، مختصر تعارف اور ممبر کی تعداد لکھ کر ارسال فرمائیں
رابطہ:
❶ @PleasingAllah
❷ @Adoring_Allah
♻️Ⓜ️♻️
🛍 بین المذاہب شادی کا فتنہ .....!!!!
ہماری جدید تعلیم یافتہ بہنوں میں، مذہب کے تئیں، موجودہ بغاوت، تاخیر سے پیدا ہوئی ہے، اس سیلاب کی مزاحمت میں، ہمارے پاس اپنا کوئی بند نہیں تھا، ملت اسلامیہء ہند، اس کے لیے، ہندوستان کے خاندانی نظام اور اس کی قدیم روایات کی احسان مند رہی ہے، یہاں کے مضبوط عائلی مراسم نے، اس بات کو یقینی بنایا کہ نکاح کے لیے، مذہب کی قید، ہر دو جانب، سرخ لکیر سمجھی جائے۔
نئی روشنی میں، مذکورہ ریت ورواج فرسودہ قرار پاتے ہیں، اس کے علم برداروں نے، اعتبار کے جو چند پیمانے وضع کیے ہیں، بین المذاہب شادی ان میں سر فہرست ہے، مغرب میں بسنے والے، مسلم والدین کا یہ نوحہ، ہم دہائیوں سے سن رہے تھے؛ لیکن معاشرتی تانے بانے ہمیں مطمئن کرتے رہے، نوبت بہ ایں جا رسید کہ مغرب کا اُلُّو اب ہمارے سر پر آبیٹھا ہے۔
کیا مسلم لڑکیوں کی مذکورہ شادیوں کا ماتم کرنے والے، یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ غیر مسلم لڑکوں کے ساتھ فرار، یا ازدواج سے قبل، وہ حاملِ ایمان تھیں؟ یا ہم موروثی سند وشناخت اور حقیقی ایمان واسلام کے مابین فرق میں مغالطے کا شکار ہیں؟ کیا ہم اس دور میں نہیں ہیں، جب احادیث صحیحہ کے مطابق، اسلامی ناموں سے منسوب، ایک خلق کثیر کے لیے، یہ انتساب برائے نام رہ جائے گا، کیا ”دابۃ الارض“ مؤمن اور کافر دونوں کی دریافت، مسلم گھرانوں سے نہیں کرے گا؟ وغیرہ وغیرہ۔
سورۂ نور میں پردے سے متعلق جو دراز آیت ہے، اس میں وارد ”أو نسائھن“ سے، یہ پیغام دیا گیا ہے کہ مسلم خواتین، غیر مسلم عورتوں سے بھی نزدیکی بنانے میں محتاط رہیں؛ گو کہ خواتین کا باہم پردہ نہیں؛ لیکن یہاں ضمیر، مؤمنات کی طرف لوٹا کر، بہت بڑا نکتہ پیدا کیا گیا ہے، صد حیف کہ جس تربیت کی نزاکت، غیر مسلم خواتین کے اختلاط کی متحمل نہ تھی، اس کو دو طرفہ اختلاط سے پھوٹنے والے، آزاد سیلاب کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے!
مسلمانوں کے پیغمبر ﷺنے، صنف نازک کو آب گینہ کہا ہے: (رفقًا بالقواریر: بخاری) یہ جسمانی خط وخال کے علاوہ، نزاکتِ طبع کا بھی خوب صورت استعارہ ہے؛ ایک زمانہ تھا، جب یہ پیغام حرزِ جاں ہوا کرتا تھا؛ چناں چہ ایسا بھی ہوا کہ حجلہء عروسی اٹھنے پر، پڑوسی نے جانا کہ ہم سایے میں جواں سال بیٹی بہن زیر پرورش تھی، اب یہ آب گینے، لٹیروں اور ڈاکؤوں کو دعوت قزاقی دیتے پھرتے ہیں، تعلیم گاہوں کی دوستیاں ہی گل کھلانے کے لیے کافی تھیں، ملازمت اور کیریئر کے خبط نے، باقی ماندہ کسر پوری کردی، غیروں کے ساتھ شادی رچانے والی، نام نہاد مسلم لڑکیوں کا ڈاٹا، بتا رہا ہے کہ بیشتر بر سر ملازمت ہیں۔
میں اپنے دوستوں کے اس موقف پر غور کرنے کے لیے تیار ہوں کہ اس ضمن میں آر ایس ایس مہم چلا رہی ہے؛ لیکن ایک حد تک؛ کیوں کہ اس تنظیم کے سامنے ہماری تباہی کے دوسرے خاکے ہیں؛ جن کی ضرب زیادہ کار گر ہے، چند سو یا چند ہزار لڑکیوں کا دین ومذہب، ان کے دیو ہیکل وسائل کی ترجیح ہرگز نہیں ہو سکتی، یہاں اعدا کا گلا بے محل ہے اور یہ گمراہ کن توجیہ، والدین اور ان کے فرائض سرپرستی کے محاسبے کو، بہانہ فراہم کر رہی ہے۔
بے شک پانی سر کے اوپر بہہ رہا ہے؛ لیکن ہمارے گھرانوں اور معاشروں کی دین بیزاری کا سفر، منزل ارتداد تک پہنچنے سے قبل، ہماری کوتاہیوں سے گذرا ہے، یہ مسئلہ ہے؛ مگر اس کے محاسبہ کا آغاز طبقہء علما کے کردار سے ہونا چاہیے:
تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا
مجھے رہزنوں سے گلا نہیں تیری رہبری کا سوال ہے
صحیح احادیث میں زنانہ اولاد کو پالنے پر جنت کی بشارت وضمانت وارد ہوئی ہے؛ لیکن وہ تعلیم وتربیت سے مشروط ہے؛ مذکورہ بشارت، بہ صراحت، نرینہ اولاد کی نسبت نہیں ہے؛ یہ اشارہ ہے کہ صنف نازک کی تعلیم وتربیت آسان نہیں، اس ضمن میں باپ، وقت وتوانائی صرف کرنے پر مجبور ہوگا؛ لہذا اس کے لیے جنت کا دروازہ کھول دیا گیا؛ جب کہ لڑکوں کا معاملہ ایسا نہیں، ان کو موزوں جگہ بٹھا کر ایک گونہ آزادی ممکن ہے۔
کورونا دور نے، فاصلاتی تعلیم کا نیا تصور پیدا کیا ہے، جو صنف نازک کی تعلیم کے لیے نسبتًا محفوظ ہوسکتا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ دینی تعلیم کا ایسا صور پھونکا جائے، جس کی گھن گرج، ہر مسلم گھرانہ پر دستک دے اور اس تعلیمی وتربیتی تحریک کی نگرانی، ثقہ ومعتبر علما کریں، یہ نظام، اقامتی اور غیر اقامتی بحث سے تو منزہ ہوگا ہی، بچیوں کو چہار دیواری کی برکتوں، رحمتوں اور راحتوں سے بہرہ مند بھی کرے گا۔
نسل نو کے ایمان کی فکر، ہر دور کے اہل دل کا سوز دروں رہا ہے؛ لیکن موجودہ صورت حال، مزید تغافل وکوتاہی کی متحمل نہیں، درآمد شدہ افکار تازہ کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے، حشر ونشر کے تصورات سے، قلوب مطمئن نہیں ہیں؛ یقیناً زبانیں ماحول کے تقاضے نبھا رہی ہیں؛ مگر تا بہ کجا؛ اندرون کی طغیانی، ایک بہانے کی احسان مند ہوتی ہے، غیر مسلم لڑکوں کے۔ دامِ زواج کی کامیابی بھی، اسی صورت حال کا ایک خاص مظہر ہے۔
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰